پٹنہ ۔14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پٹنہ صاحب نشست کیلئے بی جے پی امیدوار کی فہرست میں ایکٹر سیاستداں شتروگھن سنہا کا نام نہ ہونے سے ان کے حامی برہم ہوگئے جبکہ پارٹی لیجسلیٹرس کی اکثریت بھی دیگر امیدواروں کی نامزدگی پر برہم ہے۔ بختیار پور کے سابق ایم ایل اے بنود یادو اور ریاستی بی جے پی شیڈولڈ کاسٹ سیل کے جنرل سکریٹری سنجے رام نے کہا کہ عوام کی کثیر تعداد ان سے یہ استفسار کررہی ہے کہ جن 25 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے ان میں شتروگھن سنہا کا نام شامل کیوں نہیں ۔ ان کا کہنا ہیکہ اگر پٹنہ صاحب نشست سے شتروگھن سنہا کو نامزد نہیں کیا گیا کو پارٹی پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ماضی میں نریندر مودی کے خلاف لب کشائی کرنے کی پاداش میں کیا شتروگھن سنہا کو نامزد نہ کرتے ہوئے ’’سزاء‘‘ دی گئی ہے؟ لیجسلیٹرس کی کثیر تعداد نہ صرف اس بات پر برہم ہیکہ شتروگھن سنہا کو نامزد نہیں کیا گیا بلکہ اس بات پر بھی چراغ پا ہیکہ ’’ایرے غیرے نتھوخیرے‘‘ بھی فہرست میں شامل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یاد ہریکہ بی جے پی ریاست بہار سے 30 نشستوں پر مقابلہ کرنے والی ہے اور عنقریب مزید پانچ امیدواروں کے ناموں کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
جلسہ میں کم حاضرین عدم شرکت کی وجہ: انا ہزارے
نئی دہلی 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ممتا بنرجی کو شرمندہ کرنے کے دو دن بعد مخالف بدعنوانی جہدکار انا ہزارے نے آج کہاکہ اُنھوں نے مشترکہ جلسہ عام سے اِس لئے خطاب نہیں کیا کیونکہ اُس میں حاضرین کی تعداد 4 ہزار سے بھی کم تھی۔ اُنھیں گمراہ کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے ممتا بنرجی کی تائید ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اُن کی پارٹی کے لئے کوئی تائیدی مہم نہیں چلائیں گے۔ رام لیلا میدان پر مشترکہ جلسہ عام میں عدم شرکت کے بارے میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اُنھوں نے پریس کانفرنس میں کہاکہ حاضرین کی تعداد بہت کم تھی، اِس لئے اُنھوں نے جلسہ میں شرکت نہیں کی۔ قبل ازیں اُن کے قریبی ساتھیوں نے اُن کی بیماری عدم شرکت کی وجہ بتائی تھی۔انا ہزارے نے کہاکہ اتنے کم حاضرین کے باوجود اِنھیں جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی، یہ اُن کی غلطی تھی بلکہ دھوکہ دہی تھی۔ وہ ایک رات قبل اِسی مقصد سے نئی دہلی پہونچے تھے۔ ممتا بنرجی اور مجھے دونوں کو بھی غلط اطلاعات فراہم کی گئی تھیں۔ قبل ازیں انا ہزارے وزارت عظمیٰ کیلئے ممتا بنرجی کی تائید کرچکے ہیں کیونکہ اُنھوں نے اُن کے 17 نکاتی پروگرام کو قبول کرلیا تھا۔