حیدرآباد ۔ 30 ۔ جولائی (سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ سید علی چبوترہ شاہ علی بنڈہ میں آج رات اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب ایک آر ٹی سی بس نے20 سالہ لڑکی کو روند دیا۔ بس ڈرائیور کی مبینہ لاپرواہی کے خلاف برہم مقامی عوام نے بس پر سنگباری کر کے اسے نقصان پہنچایا اور اسے نذر آتش کرنے کی ناکام کوشش کی۔ تفصیلات کے بموجب فاطمہ فرحت عرف روحی ساکن انجن باؤلی آج رات اپنے بھائی شوکت اللہ خان کے ہمراہ مکان واپس لوٹ رہی تھی کہ سید علی چبوترہ شاہ غوث ہوٹل کے قریب فلک نما بس ڈپو سے تعلق رکھنے والی تیز رفتار آر ٹی سی بس AP11Z-3064 نے اسے روند دیااور وہ برسرموقعہ ہلاک ہوگئی جبکہ اس کا بھائی بھی زخمی ہوگیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس حادثہ کے بعد سید علی چبوترہ علاقہ میں حالات اچانک کشیدہ ہوگئے چونکہ مقامی برہم عوام نے بس ڈرائیور کی لاپرواہی کے خلاف ٹکر دینے والی آر ٹی سی بس کو نقصان پہونچایا اور نذر آتش کرنے کی کوشش کی ۔ اتنا ہی نہیں وہاں سے گزرنے والے مزید تین آر ٹی سی بسوں پر بھی سنگباری کی گئی ۔ حالات اچانک کشیدہ ہونے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر بابو راؤ دیگر پولیس فورس کے ہمراہ جائے حادثہ پر پہونچ گئے ۔ برہم عوام کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کا استعمال کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس واقعہ کے فوری بعد مقامی برہم عوام نے ڈرائیور کو زد و کوب کرنے کی کوشش کی لیکن وہ وہاں سے راہ فرار اختیار کرگیا۔ شاہ علی بنڈہ پولیس نے اس سلسلے میں بس ڈرائیور کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور اس کی تلاش جاری ہے ۔
اسکول بس حادثہ کے زخمی تین طلبہ کی حالت ہنوز تشویشناک
حیدرآباد۔/30جولائی، ( پی ٹی آئی) تلنگانہ کے ضلع میدک میں ماسائی پیٹ کے ایک بلاپہرہ ریلوے کراسنگ پر اسکول بس اور ٹرین کے مابین المناک تصادم میں زخمی 3بچوں کی حالت ہنوز تشویشناک ہے۔ اس دوران خانگی ہاسپٹل میں زیر علاج 12زخمی بچوں کو صحت یابی کے بعد آج ڈسچارج کردیا گیا۔ یشودا ہاسپٹلس ( میڈیکل سرویسس) کے ڈائرکٹر ڈاکٹر اے لنگیا نے کہا کہ ’’ چھ اور سات سال کی درمیانی عمر کے تین بچوں کی حالت ہنوز تشویشناک ہے جبکہ دیگر تین بچوں جن میں دو لڑکیاں بھی شامل ہیں کی حالت مستحکم ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دیگر زیر علاج 12بچوں کو آج ڈسچارج کردیا گیا۔ 24جولائی کو ماسائی پیٹ ریلوے کراسنگ پر تیز رفتار ٹرین سے اسکولی بس کے خوفناک تصادم کے نتیجہ میں 16افراد ہلاک ہوگئے تھے۔