ورلڈ ٹی 20 میں ٹیم کے ناقص مظاہرہ اور متنازعہ ریمارکس پر تنقیدوں کے شکار آل راؤنڈر کھیل جاری رکھنے کے خواہاں
کراچی۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) آئی سی سی ورلڈ ٹی۔ 20 میں پاکستان کے ناقص مظاہرہ پر مختلف گوشوں سے سخت تنقیدوں کا سامنا کرنے والے شاہد آفریدی آج اپنی ٹیم کی کپتان سے سبکدوش ہوگئے، تاہم اس مختصر فارمیٹ میں کھیل جاری رکھیں گے۔ آفریدی کے زیرقیادت پاکستانی ٹیم، ہندوستان میں کھیلے گئے ورلڈ ٹی۔20 کے سیمی فائنلس میں رسائی پانے سے محروم ہوگئی تھی۔ علاوہ ازیں ان کے بعض تبصرے بھی سابق کھلاڑیوں کے غیض و غضب کا نشانہ بنے تھے۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور خود 36 سالہ آل راؤنڈر آفریدی نے پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ بحیثیت کپتان ان کا یہ آخری ورلڈ ٹی۔20 ہوگا۔ آفریدی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ پیام میں کہا کہ ’’پاکستان اور ساری دُنیا میں آج میں اپنے مداحوں کو مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان ٹی۔ 20 ٹیم جس کی کپتان سے میں اپنی مرضی کے مطابق سبکدوش ہورہا ہوں‘‘۔ آفریدی نے اپنے بیان میں مزید لکھا کہ ’’آج کے دن میں اللہ تعالیٰ سے اس کے بے پناہ رحم کرم و مہربانی پر شکر بجا لاتا ہوں جس کی بدولت میں اپنے مادرِ وطن کے وقار و احترام کے لئے میں اپنی قیادت کی ذمہ داریوں کو بہترین صلاحیتوں کے ذریعہ نبھا سکا ہوں۔ کھیل کے تینوں فارمیٹس میں اپنے ملک کی قیادت کرنا میرے لئے ایک عظیم اعزاز ہے‘‘، تاہم آفریدی نے ادعا کیا کہ بحیثیت ایک کھلاڑی ٹیموں میں شمولیت کیلئے وہ دستیاب رہیں گے حالانکہ پی سی بی کے چیرمین 82 سالہ شہریار خاں پہلے ہی یہ واضح کرچکے ہیں کہ اس آل راؤنڈر کی اپنی ٹیم میں شمولیت کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔ آفریدی نے یہ بھی لکھا ہے کہ پی سی بی اور اس کے چیرمین شہریار خاں کا بے پناہ شکر گذار ہوں جنہوں نے مجھے قومی مہم کی قیادت کرنے کا اعزاز بخشا۔ میں یہ بھی مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ میں اپنے ملک اور لیگ کرکٹ کیلئے انشاء اللہ اپنا کھیل جاری رکھنا چاہتا ہوں۔ میں اپنے تمام مداحوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کیلئے (بحیثیت کھلاڑی)
اور دنیا بھر میں ہونے والے دیگر تمام کھیلوں میں میرے بہترین مظاہرہ کیلئے دعائیں جاری رکھیں‘‘۔ پارہ صفت کرکٹر آفریدی 2010ء میں ٹسٹ کرکٹ فارمیٹ سے سبکدوش ہونے سے قبل پاکستان کیلئے 27 ٹسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔ ان میچوں میں انہوں نے 1,716 رنز بنایا تھا اور انہیں 48 وکٹس حاصل ہوئے تھے۔ آفریدی، 398 ونڈے انٹرنیشنل میچوں میں کھیلتے ہوئے 8,064 رنز بنانے کے علاوہ 395 وکٹس حاصل کئے تھے۔ انہوں نے 98 ٹی۔ 20 انٹرنیشنلس میں حصہ لیتے ہوئے 1405 رنز بنایا تھا اور انہیں 97 وکٹس حاصل ہوئے تھے۔ ورلڈ ٹی۔20 کیلئے پاکستانی کی مہم کے دوران کئی تنازعات کے شکار ہوئے تھے۔ سب سے پہلے پاکستان میں انہیں اس وقت تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے کہا تھا کہ انہیں اور ان کے کھلاڑیوں کو پاکستان سے کہیں زیادہ ہندوستان میں محبت ملی ہے۔ بعدازاں گروپ مرحلے میں پاکستان کو چار کے منجملہ 3 میچوں میں شکست ہوگئی تھی۔ بالخصوص دیرینہ کٹر حریف ہندوستانی ٹیم کے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم ٹورنمنٹ سے باہر گئی تھی۔ موہالی میں رن آؤٹ ہونے کے بعد انہوں نے اپنی ٹیم کو داد دینے والے کشمیریوں سے خاص طور پر اظہارِ تشکر کرنے کے سبب وہ ایک نئے تنازعہ میں پھنس گئے تھے۔ ان کے ریمارکس کی بی سی سی آئی نے مذمت کی تھی اور ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکرے نے کہا: ’’ٹھاکر اس کرکٹر کو سیاسی بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے۔ ورڈ ٹی۔ 20 میں پسپائی کے بعد آفریدی نے اپنے ملک کے عوام کی توقعات پر پورا اُترنے میں ناکامی پر معافی کی درخواست کی تھی۔