شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی آخری مہلت ختم

دمشق۔ 27؍اپریل (سیاست ڈاٹ کام)۔ شام کے قبضہ میں اب بھی 8 فیصد کیمیائی ہتھیار کا ذخیرہ موجود ہے جب کہ ان ہتھیاروں کو تلف کرنے کی قطعی آخری مہلت آج اختتام پذیر ہوگئی۔ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے انسداد کیمیائی ہتھیار نے الزام عائد کیا کہ ملک میں اب بھی ایک مخصوص مقام پر 7.8 فیصد کیمیائی ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کی صدر سیگرڈ کاگ نے کہا کہ 6.5 فیصد ہتھیار کی فوری حوالگی ضروری ہے۔ باقی ہتھیاروں کو تلف کردیا جائے گا۔ دمشق کو اپنے تیقن کی تکمیل کرنی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ تعمیری تعاون ضروری ہے۔

امریکہ۔ روس معاہدہ کے تحت جو گزشتہ سال طئے پایا تھا، شام نے تیقن دیا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن پر دستخط کئے جائیں گے اور کیمیائی ہتھیاروں کا پورا ذخیرہ حوالہ کردیا جائے گا۔ یہ معاہدہ امریکہ کی جانب سے شام پر حملہ کی دھمکی کے بعد طئے ہوا تھا۔ انسانی حقوق کے علمبردار کارکنوں اور اقوام متحدہ کا الزام ہے کہ حکومت شام نے خود اپنے عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، لیکن حکومت شام اس الزام کی تردید کرتی ہے، لیکن شام نے اپنے کیمیائی ہتھیار اقوام متحدہ کے حوالہ کرنے کی مقررہ آخری مہلت کی کئی بار خلاف ورزی کی ہے۔ ملک کی خانۂ جنگی میں تاحال دیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
شام نے 700 ٹن خطرناک کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔