شام کے شہر حمص کو انسانی ہمدردی پر مبنی امداد میں تاخیر

دمشق۔ 9؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ شام کے شہر حمص میں محصور شہریوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد لے جانے والے قافلہ پر مارٹر حملے کئے گئے جس کے نتیجہ میں ایک ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ سرکاری فوج اور باغیوں نے ایک دوسرے پر حملے کئے اور دونوں فریقین نے صلح کی خلاف ورزی کا ایک دوسرے پر الزام عائد کیا ہے۔ ایک دن قبل ہی 83 بچے اور خواتین کے علاوہ عمر رسیدہ افراد 600 دن محصور رہنے کے بعد بچالئے گئے تھے۔ ان کا اقوام متحدہ کی زیر نگرانی کارروائی میں حمص سے تخلیہ کروادیا گیا۔ آج صبح باغیوں کے زیر قبضہ علاقہ میں قدیم شہر حمص میں جھڑپیں شروع ہوگئیں جس کی وجہ سے شہریوں کو امداد کی فراہمی میں تاخیر ہوئی۔ چند گھنٹے قبل شامی ریڈ کراس کے قافلہ پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ ہلال احمر تنظیم نے کہا کہ امدادی اشیاء منتقل کرنے والی لاریوں کو اور ارکان عملہ کو نشانہ بناکر فائرنگ کی گئی۔ مارٹر شیل امدادی ٹیم اور امداد منتقل کرنے والی لاریوں کے قریب گر پڑے۔ یہ امدادی قافلہ قدیم شہر حمص کی جانب پیشرفت کررہا تھا۔

زخمی ڈرائیور نے کہا کہ حملہ کی ذمہ داری تاحال کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی اور یہ واضح نہیں ہوسکا کہ تشدد بند ہوجائے گا یا نہیں؟ اقوام متحدہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حمص کے محصور شہریوں کو امداد کی فراہمی کا معاہدہ کافی جدوجہد کے بعد طئے کیا ہے۔ تخلیہ اور امداد کی فراہمی اُس وقت ممکن ہوسکی جب اقوام متحدہ کی ثالثی سے حکومت اور باغیوں کے درمیان تین روزہ جنگ بندی کا معاہدہ طئے پایا اور دونوں فریقین نے عہد کیا کہ ایک دوسرے پر حملوں میں انسانی بنیاد پر وقفہ دیا جائے گا، لیکن 8.30 بجے صبح محصورہ شہر کے پڑوسی علاقوں میں 5 دھماکے سنائی دیئے۔ برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق تنظیم کے بموجب سرکاری فوج اور اپوزیشن نے جھڑپوں کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا ہے۔ حمص کے گورنر طلال البرازی نے الزام عائد کیا ہے کہ تشدد دہشت گردوں کی جانب سے شروع کیا گیا تھا۔ سرکاری فوج باغیوں کو دہشت گرد قرار دیتی ہے

جو صدر شام بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کرنے کوشاں ہیں۔ مسلح دہشت گرد گروپس نے آج صبح صلح کے معاہدہ کی قدیم شہر حمص میں مارٹر حملے کرتے ہوئے خلاف ورزی کی ہے۔ برازی نے کہا کہ ساحلی علاقہ میں پولیس ہیڈکوارٹرس پر مارٹر حملے کئے گئے۔ محصورہ علاقوں پر ہفتہ کی صبح سے ہی مارٹر حملے جاری ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے متحدہ دفتر برائے انسانی کارکن گروپ نے محصورہ علاقوں سے اطلاع دی ہے کہ سڑک کو نشانہ بناکر بھی شیل باری کی گئی۔ اسی سڑک سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی اشیائے ضروریہ کے قافلوں کی آمد متوقع ہے۔ جلاوطن اپوزیشن نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ امداد کی فراہمی کی کوشش ناکام بنائی جاسکتی ہے۔ اس نے کہا کہ یہ محصور شہریوں کے لئے انتہائی تباہ کن ہوگا۔