باغی گروپس میں اختلافات ،ایک دوسرے پر الزام تراشی ،حکومت کے بجائے باہم جھڑپیں
بیروت 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) اسلامی مملکت عراق اور لیوانٹ کے کم از کم 34دیہاتی دیگر باغی تحریکوں کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوگئے۔ لیوانٹ ایک اور باغی گروپ ہیں۔ شامل کے صوبہ ادلیب میں جھڑپوں کے نتیجہ میں یہ ہلاکتیں ہوئیں۔ انسان حقوق کی شامی رسدگاہ کے بموجب 34 نعشیں جھڑپوں کے بعد جبل زاویہ سے دستیاب ہوئیں ۔ رسد گاہ نے کہا کہ تمام نعشیں غیر ملکی جنگجوؤں کی ہیں۔ باغی گروپ نے کہا کہ مہلوکین کی تعداد 34 ہیں۔ آئی ایس آئی ایل اور جندالاقصی کے جنگجو غیر جہادی باغیوں کے ہاتھوں گذشتہ چند دن میں ہلاک کردیئے گئے ۔ ہلاکتیں اس وقت منظر عام پر آئیں جبکہ کئی محاذوں پر باغی جنگوؤں کے کئی مخلوط اتحاد آئی ایس آئی ایل کے جہادیوں سے متصادم ہوگئے ۔
اسلام پسند اور اعتدال پسند باغی آئی ایس آئی ایل کے خلاف جنگ میں شامل ہیں ۔ ان پر اغواء ،اذیت رسانی اور حریف باغیوں اور شہریوں کو ہلاک کرنے کی وارداتوں کے الزام ہیں۔ شام کے باغیوں میں کئی شہری ہیںجنہوں نے حکموت کے خلاف ہتھیار اٹھالئے ہیں۔ ابتداء میں ان کی شمولیت کا خیرمقدم کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد جہادیوں کیلئے جنگ کرنا بہت مشکل ہوگا جس کی وجہ سے ان شہریوں کی مخالفت کا آغاز ہوا ۔ کشیدگی میںاضافہ اس وقت ہوا جب کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ آئی ایس آئی ایل دہشت گردی پر مبنی حکومت قائم کررہی ہے ۔ باغیوں کا کہنا تھا کہ اس گروپ کی توجہ علاقائی ارتکاز پر ہے اور حکومت کو حملوں کا نشانہ بنانے کے بجائے دیگر باغیوں کو حملوں کا نشانہ بنانا چاہتی ہے ۔