شام کی فوج کا حلب پر بڑا زمینی حملہ

بیروت۔28ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شامی فوج نے اپنے نئے فوجی آپریشن کے تحت اپنے حامیوں کی مدد سے شمالی شہر حلب کے باغیوں کے قبضے والے علاقے پر کئی طرف سے بڑا زمینی حملہ کیا جس سے اس جنگ زدہ شہر میں جنگ بندی کی توسیع کے تمام امکانات ختم ہوگئے ۔ امریکہ اور روس کے درمیان معاہدے کے بعد پہلے یہاں جنگ بندی نافذ ہوئی تھی جس کی میعاد گزشتہ پیر کو ختم ہوگئی تھی لیکن اس کو دوبارہ نافذ کرنے کے لئے باہمی مشاورت چل رہی تھی لیکن اس دوران شام کی حکومت نے زمینی قبضے کے لیے بڑی فوجی مہم شروع کر دی ۔ امریکہ نے کہا کہ حلب پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صدر بشار الاسد، روس اور خطے کے حامیوں نے شام میں امن عمل کو شروع کرنے کی بین الاقوامی کوشش کو چھوڑ دیا ہے اور وہ ملک کی 6 سال کی خانہ جنگی میں جنگ کے ذریعہ سے ہی اپنی جیت چاہتے ہیںلیکن اس جنگ نے حلب کی میں محصور ڈھائی لاکھ لوگوں کیلئے مصیبتیں کھڑی کر دی ہیں، وہاں بیمار اور زخمیوں کو بھی طبی سہولت نہیں مل پا رہی ہے ۔زمینی جنگ میں سرکاری فوجیوں کو کچھ برتری ملی ہے لیکن باغیوں نے قبضے کے سرکاری دعوے کی تردید کی ہے ۔ شامی فوج اور باغی جنگجوؤں کے درمیان زمینی جنگ آج بھی جاری ہے ۔آج کے تازہ حملے میں فضائیہ کے طیاروں کی مدد سے حلب کے جنوب میں خان تومان میں حملے کئے گئے ، جن میں مشین گن سے لیس گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا۔