شام کی جنگ میں 5 لاکھ افراد زخمی: انٹرنیشنل ریڈ کراس کی رپورٹ

بیروت۔ 22؍دسمبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ شام کی جنگ میں تاحال 5 لاکھ افراد زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے بیشتر کو حفظانِ صحت اور علاج کے بنیادی اقدامات بھی دستیاب نہیں ہیں۔ بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس نے آج کہا کہ شام میں لاکھوں افراد بے گھر اور لاکھوں زیر حراست ہوگئے ہیں۔ کم از کم 5 لاکھ افراد زخمی ہوچکے ہیں اور 10 لاکھ بے گھر ہیں۔ زخمیوں کی اکثر مناسب دیکھ بھال نہیں ہوسکتی جس کی وجہ سے ان کی بیماری پرانی ہوجاتی ہے۔ انھیں ضروری علاج دستیاب نہیں ہوتا۔ بین الاقوامی ریڈ کراس نے حکومت شام اور باغیوں پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر 33 ماہ کی خانہ جنگی سے متاثر ہونے والے افراد تک بنیادی سہولتیں پہنچنے کی اجازت دیں۔ ریڈ کراس کی کمیٹی کے سربراہ بارتھ نے کہا کہ

شامی عہدیدار باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کا محاصرہ کئے ہوئے ہیں اور متاثرین تک انسانی بنیادوں پر مدد پہنچنے کی بھی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ ریڈ کراس کے عملہ کو امداد فراہم کرنے کے لئے محاصرے کے پار جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، حالانکہ زیر محاصرہ شہروں حمص اور دمشق میں کئی افراد کو طبی امداد، دواؤں، زندگی بچانے والی دواؤں کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ شام میں محفوظ جگہ آدھی سے زیادہ آبادی کو دستیاب نہیں ہورہی ہے۔ 63 لاکھ افراد کو فوری غذا اور دواؤں کی ضرورت ہے۔ ریڈ کراس کارکنوں نے زیر محاصرہ علاقوں کی ہولناک صورتِ حال بشمول بھوک، دواؤں اور طبی آلات کی قلت اپنی رپورٹ میں بیان کی ہے۔ سردی کی شدت سے بھی لاکھوں شامی عوام کی مصیبتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ وہ پڑوسی ملکوں میں پناہ لے رہے ہیں۔