شام پر اختلافات کے درمیان پوتین کی ترکی آمد

انقرہ۔ یکم ؍ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) روس کے صدر ولادیمیر پوتین اور ان کے ترک میزبان صدر رجب طیب اردغان توقع ہیکہ آج بات چیت کے دوران شام اور یوکرین کے بحرانوں کے بارے میں اپنے سخت اختلافات کو ختم کرنے کی سعی کریں گے اور اس کے بجائے اپنے ملکوں کی پھلتے پھولتے معاشی اور تجارتی روابط پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پوتین ایک بڑے وفد بشمول 10 وزراء کے ہمراہ ترکی پہنچ چکے ہیں جہاں وہ تجارت پر خصوصیت کے ساتھ بات چیت کریں گے ، جس میں روس سے قدرتی گیس کی خریداریوں پر قیمت میں کٹوتی کیلئے ترک مطالبہ پر غوروخوض شامل ہے۔ یہ دونوں ممالک بڑے تجارتی شراکت دار ہے اور ان کا نشانہ اپنی دو طرفہ تجارت کے حجم کو موجودہ 33 بلین امریکی ڈالر سے بڑھا کر 2020ء تک 100 بلین ڈالر کردینا ہے۔ استنبول کی اطلاع کے بموجب ترکی نے آج بڑی معیشتوں کے G20 گروپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس کی صدارت کا جائزہ حاصل کرلیا ہے، اور اپنے میعاد کے دوران عالمی عدم مساوات کے خلاف جدوجہد کا عہد کیا ہے۔ G20 کی صدارت کو انقرہ کی جانب سے ترکی کیلئے ایک بڑا موقع سمجھا جارہا ہے کہ صدر اردغان کی حکمرانی میں معاشی اور سیاسی طاقت کے اپنے موقف کو پوری طرح اجاگر کیا جاسکے۔