شام میں 11 صدارتی امیدواروں کا اعلان

دمشق 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے مارٹر حملہ سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ چار نئے صدارتی امیدواروں نے آئندہ ماہ مقرر صدارتی انتخابات کیلئے اپنے نام درج کروائے۔ اس طرح 3 جون کے انتخابی مقابلہ میںحصہ لینے والوں کی جملہ تعداد 11 بشمول موجودہ صدر بشارالاسد ہوگئی۔ نئے امیدواروں کے ناموں کے پارلیمانی اجلاس میں اعلان سے پہلے سرکاری ذرائع ابلاغ نے کہا کہ کم از کم 14 افراد ہلاک اور دیگر کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ چار مارٹر حملے ایک دینی مدرسہ پر کئے گئے ۔دہشت گردوں نے مضافاتی علاقہ شاغور کے ایک دینی مدرسہ کو حملہ کا نشانہ بنایا تھا جہاں 14 ہلاکتوں کے علاوہ 86افراد زخمی ہوگئے ۔خبر رساں ادارہ صنعا کے بموجب بیشتر مہلوک بدر الدین الحسینی زارہ سے تعلق رکھتے تھے۔ شامی انسانی حقوق سے عالمبردار دارہ کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد 17 بتائی گئی ہے

اور کہا گیا ہے کہ اس میںاضافہ بھی ممکن ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔ شامی رسد گاہ کے ڈائرکٹر رامی عبدالرحمن نے کہا کہ دینی مدرسہ میں 14 سال عمر کے بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا کہ مہلوکین اور زخمیوں میں یہ بچے بھی شامل ہیں یا نہیںباغی افواج نے دارالحکومت کے مضافات میں مورچے سنبھال لئے ہیں۔ مارٹر شل باری اور راکٹ حملے دمشق کے قلب میں ہمیشہ جاری رہتے ہیں جن سے اکثر شہری ہلاک ہوتے ہیں۔ بیروت سے موصولہ اطلاع کے بموجب بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت شام باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں بشمول شہر حلب کے شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر پر دیسی بموں سے حملے کررہی ہے ۔ ان حملوں میں بے قصور شہری ہلاک ہوتے ہیں۔