شام میں دولت اسلامیہ کا قافلہ پھنس جانے پرمذمت

حزب اللہ کی امریکہ پر تنقید ‘ دولت ا سلامیہ کے کئی ارکان کی امریکی حملوں کے باوجودکارکنوں سے بات چیت
بیروت۔3ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) لبنان کی حزب اللہ نے آج امریکی زیر قیادت افواج پر الزام عائد کیا کہ اس نے دولت اسلامیہ جنگجوؤں اور شہریوں کے قافلہ کی جو شام کے شہر دیرالزور جارہا تھا جو تخلیہ کے معاہدہ کے مطابق تھا ‘ روک دیا ہے ۔ قافلہ میں سینکڑوں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے علاوہ شہری بھی شامل تھے لیکن امریکہ زیر قیادت اتحادی افواج نے دیرالزور جانے والی شاہراہ پر فضائی حملے کئے تاکہ دولت اسلامیہ کے کارکنوں کو عراقی سرحد سے متصل قصبہ ابوالکمال جانے سے روک دیا جائے ۔ حزب اللہ نے دولت اسلامیہ جنگجوؤں کے لبنان کی سرحد پر تعینات امریکہ زیر قیادت اتحادی افواج سے معاہدہ کا دفاع کیا اور کہا کہ شام کے صحرا میں مقیم افراد اس قافلہ میں شامل تھے ‘ انہیں وہاں پہنچنے سے روک دیا گیا ‘ حالانکہ وہ انسانی بنیادوں پر بیماروں ‘ زخمیوں اور عمر رسیدہ افراد کی مدد کیلئے جارہے تھے ۔ یہ قافلہ لبنان ۔ شام کے سرحدی علاقہ سے روانہ ہوا تھا لیکن حزب اللہ کے بموجب حکومت شام کے زیرقبضہ علاقہ میں بھی ان کے 6مکان موجود ہیں ۔ حزب اللہ کی ثالثی سے ایک ہفتہ طویل دولت اسلامیہ مخالف جارحانہ کارروائیوں کے بعد جو عراق زیرقیادت متحدہ افواج اور حکومت عراق کی افواج کی جانب سے کی گئی تھی جو سخت تنقید کا نشانہ بن گئی تھی ‘ یہ معاہدہ طئے پایا تھا ۔

معاہدہ کے تحت اتحادی افواج نے اقرار کیا تھا کہ وہ دولت اسلامیہ جنگجوؤں کے قافلوں پر حملے نہیں کریں گے ۔ دریں اثناء شامی اپوزیشن کے کارکنوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کے کئی ارکان اور ان کے خاندان سرحد پار کر کے انتہا پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں کو جارہے تھے ‘ حالانکہ ان پر امریکہ زیر قیادت اتحادی افواج کے فضائی حملوں کا خطرہ موجود تھا ۔ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے اس خطرے کے باوجود انسانی حقوق کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قافلہ میں دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں اور ان کے خاندان کے افراد لبنان ۔ شام سرحد سے چھ دن قبل روانہ ہوئے تھے لیکن فوج کے حملوں کی وجہ سے ابھی تک شام کے صحرا میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ اپوزیشن کارکن عمر ابولیلی نے دیرالزور سے جو فی الحال یورپ میں مقیم ہیں بیشتر افراد کے سرحد پار کرنے کی اطلاع دی ۔ دولت اسلامیہ سے جنگ کرنے والے بین الاقوامی اتحاد کا کہنا ہے کہ جہادیوں کی عراق کے سرحدی علاقہ سے منتقلی ناقابل قبول ہے جہاں حکومت حامی افواج نے جاریہ ہفتہ انتہا پسندوں کے زیرقبضہ شمالی شہر تل عفر پر اپنا قبضہ بحال کرلیا ہے ۔ اتحادی افواج کے جاری کردہ بیان کے بموجب حکومت بغداد کو سفیر شام برائے روس کے ذریعہ پیغام روانہ کردیا گیا ہے کہ اگر دولت اسلامیہ کے جنگجو عراقی کی سرحد سے مزید مشرق کی سمت پیشرفت کرے تو اتحادی افواج اس کو برداشت نہیں کرے گی۔ بیان میں مزید تفصیلات فراہم کئے بغیر کہا گیاہے کہ اتحادانسانی زندگی کی قدر کرتا ہے اور حملوں کے دوران خواتین اور بچوں کو حکومت شام کی ہراسانی سے بچانے کیلئے معاہدہ کرچکا ہے ۔ اتحادی افواج نے کہا کہ انہوں نے قافلہ پر حملہ کیا ہے ۔ کیونکہ اس میں دولت اسلامیہ کے جنگجو اور ان کی گاڑیاں شامل تھیں جو عراق کے سرحدی علاقہ سے شام کے شہر دیرالزور کی طرف پیشرفت کررہی تھیں ۔ حزب اللہ نے امریکہ پر منافقت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اس نے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو عراق کی سرزمین سے فرار کا موقع دیا تھا ۔