واشنگٹن 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) صدر شام بشارالاسد نے آج یو ایس ٹیلی ویژن نیٹ ورک سی بی ایس کو دیئے گئے ایک انٹرویو میںکہا کہ وہ امریکہ سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے البتہ یہ وضاحت بھی کہ کہ اس نوعیت کی مذاکرات ایک دوسرے کے احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے کی جانی چاہئے لیکن اب تک امریکہ کی جانب سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے ۔ ٹیلی ویژن صحافی چارلی روز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک اصولی بات ہے‘ ہم سمجھتے ہیں کہ ہر مذاکرات ایک مثبت پہلو ہے ۔ بشارالاسد کا یہ انٹرویو اتوار کو سی بی ایس کے ’’60 منٹس‘‘نامی پروگرام میں نشر کیا جائے گا ۔ جب اُن سے شام اور امریکہ کے باہمی تعلاقت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان کوئی راست مواصلات نہیں ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی دلچسپ ہوگا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے حالیہ دنوں میںکہا تھا کہ شام میں جاری خونریزی کے خاتمہ کیلئے جو بات چیت کی جائے گی‘بشارالاسد اس بات جیت کا کبھی بھی حصہ نہیں ہوسکتے جبکہ 15 مارچ کو وزیر خارجہ جان کیری نے بھی یہ اشارہ دیا تھا کہ اگر شام میں امن و امان قائم رکھنا ہے تو بات چیت کیلئے امریکہ کو ہی پیشرفت کرنی پڑے گی تاہم اسٹیٹ ڈپارنمنٹ ترجمان جین ساکی نے اپوزیشن ارکان کو مطمئن کرنے کیلئے کہا تھا کہ جان کیری کا مطلب بشارالاسد سے راست بات چیت نہیں بلکہ ان کے (اسد)نمائندوں کے ساتھ بات چیت تھا۔ امریکہ شام میں جاری خونریزی کا خاتمہ بات چیت کے ذریعہ کرنے کا ایک عرصہ سے خواہاں ہے ۔