شامی فوج کا حلب میں اسکول پر فضائی حملہ، 25 ہلاک

دمشق ، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) شامی صدر بشارالاسد کی وفادار فوج نے شمالی شہر حلب میں ایک اسکول پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 25 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔شامی فوج گزشتہ کئی روز سے حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر بیارل بموں کے حملے کررہی ہے۔شہر کے علاقے انصاری میں واقع عین جالوت اسکول پر بمباری بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔اسد مخالف کارکنان نے اس حملے کے بعد تصاویر اور ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے جس میں جماعتوں کے کمرے ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور برآمدے کی دیواروں پر بھی خون لگا ہوا ہے۔ برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے حملے میں 19 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے جبکہ حلب میں اسد مخالف میڈیا سنٹر نے کہا کہ پچیس بچے مارے گئے ہیں۔ویڈیو فوٹیج میں دس، پندرہ بچوں کی لاشیں فرش پر دکھائی گئی ہیں۔

حلب میں یہ فضائی حملہ وسطیٰ شہر حمص میں دو تباہ کن کاربم دھماکوں کے ایک روز بعد کیا گیا، جس میں مرنے والوں کی تعداد 100 ہوگئی ہے۔ یہ دونوں بم دھماکے حمص کے حکومتی کنٹرول والے علاقے عباسیہ میں ہوئے تھے اور آبزرویٹری کے مطابق جہادیوں کے ایک گروپ نے ان کی ذمے داری قبول کی ہے۔ عباسیہ میں زیادہ تر علوی اہل تشیع اور عیسائی آباد ہیں اور یہاں منگل کو ایک مصروف چوراہے کے نزدیک بارود سے لدی دو کاروں کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا تھا جن کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 40 افراد برسرموقع مارے گئے اور 116 زخمی ہوگئے تھے۔ شام میں گزشتہ تین سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران حمص میں یہ سب سے تباہ کن بم دھماکے تھے۔ قبل ازیں شامی فوج اور باغیوں کے درمیان خونریز جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔