ریاض ۔ 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شامی حزب اختلاف کے قومی اتحاد نے مشروط طور پر عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والی عارضی جنگ بندی کو قبول کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ شامی حزب اختلاف کی اعلیٰ مذاکراتی کمیٹی (ایچ این سی) نے سعودی دارالحکومت الریاض میں اپنے اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے شام میں جنگی کارروائیوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو قبول کر لیا ہے۔ تاہم اعلیٰ مذاکراتی کمیٹی نے کہا ہے کہ جنگ بندی کو قبول کرنے کا یہ فیصلہ ان اقدامات سے مشروط ہے کہ شامی حکومت باغیوں کے زیر قبضہ اٹھارہ علاقوں کا محاصرہ ختم کردے ،قیدیوں کو رہا کرے اور فضائی اور توپ خانے سے گولہ باری بندی کردے۔ واضح رہے کہ جنیوا میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں ایچ این سی اور شامی حکومت کے درمیان بالواسطہ مذاکرات 3 فروری کو منقطع ہوگئے تھے اور شامی حزب اختلاف نے شہریوں کے خلاف روسی اور اسدی فوج کی جنگی کارروائیاں رْکنے تک بات چیت میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا۔ ایچ این سی کے اس اجلاس سے چند گھنٹے قبل امریکہ اور روس نے آئندہ ہفتے کے روز سے شام میں جنگ بندی سے اتفاق کیا تھا۔امریکی عہدے داروں کے کے مطابق دونوں ممالک شام میں جنگی کارروائیاں روکنے سے متعلق شرائط وضوابط پر متفق ہوگئے ہیں۔تاہم اس جنگ بندی کا داعش اور القاعدہ سے وابستہ جنگجو گروپ النصرہ محاذ کے خلاف فضائی حملوں پر اطلاق نہیں ہوگا اور ان دونوں گروپوں کے خلاف شام میں فضائی حملے جاری رہیں گے۔