حیدرآباد 13 جون ( پی ٹی آئی ) خود کو تلنگانہ سیکریٹریٹ کا سرکاری عہدیدار قرار دیتے ہوئے شہر کے ایک رکن اسمبلی کو ٹھگ لینے والے ایک شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ اس شخص نے رکن اسمبلی کو 90,000 روپئے کا چونا لگادیا تھا ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ملکاجگری رما راجیشوری نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم تھوٹا بالاجی نائیڈو مشرقی گودواری ضلع ( آندھرا پردیش ( کا متوطن ہے ۔ اسے آج بنجارہ ہلز علاقہ سے گرفتار کیا گیا ۔ تفصیلات کے بموجب بالاجی نائیڈو نے ملکاجگری رکن اسمبلی کو 8 جون کو فون کیا اور خود کو سیکریٹریٹ میں ضلع رورل ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا عہدیدار ظاہر کیا ۔ اس نے رکن اسمبلی کو کچھ سرکاری اسکیمات کے تعلق سے معلومات فراہم کیں اور ان سے کہا کہ وہ رکنیت سازی کی رقم جمع کروائیں۔ اس نے رکن اسمبلی کو مزید بتایا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے کار کی خریدی ‘ ڈائری فارمس ‘ کرانہ شاپس وغیرہ کے قیام کیلئے 50 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے ۔ ان اسکیمات کے تعلق سے اطلاعت دے کر اس نے رکن اسمبلی سے کہا کہ وہ کٹومبا سنکشیما ابھیوردھی ندھی رکنیت سازی کیلئے 300 روپئے فی رکن کے حساب سے 300 ارکان کے 90 ہزار روپئے جمع کروانے کو کہا ۔ ڈی سی پی کے بموجب بالاجی نائیڈو نے ایک بینک اکاؤنٹ نمبر دیا اور رکن اسمبلی نے اس میں 90 ہزار روپئے کی رقم جمع کروادی ۔ بعد ازاں ملزم نے رکنیت سازی اور رقم کی کوئی توثیق نہیں کی اور یہ انکشاف ہوا ہے کہ تلنگانہ سیکریٹریٹ میں ایسا کوئی فرد ملازم نہیں ہے اور نہ ہی حکومت تلنگانہ کی ایسی کوئی اسکیمات ہیں۔ بعد ازاں یہ شکایت درج کروائی گئی اور یہ انکشاف ہوا کہ تھوٹا بالاجی نائیڈو عرف لکشمن مہیش نے ملکاجگری رکن اسمبلی کو 90 ہزار روپئے کا چونا لگادیا ہے ۔ ڈی سی پی کے بموجب اس ملزم نے پہلے بھی اسی طرح کے طرز عمل سے کئی عوامی نمائندوں کو دھوکہ دیا تھا ۔ ملزم گذشتہ 3 جون ہی کو جیل سے رہا ہوا تھا اور ایک بار پھر اس نے عوام کو ٹھگنے کا سلسلہ شروع کردیا ۔ کہا گیا ہے کہ وہ سابق میں این ٹی پی سی راما گنڈم کا ملازم تھا اور اس ملازمت سے اس کی علیحدگی کے بعد اس نے ایسے جرائم کا سلسلہ شروع کیا ۔ 2008 سے وہ اس طرح کے واقعات میں ملوث ہے اور اس نے اب تک رکن پارلیمنٹ ‘ رکن اسمبلی کے بشمول کم از کم 15 عوامی نمائندوں کو چونا لگایا ہے ۔