شاستری کو جب ہندوستانی ٹیم کی تعریف مہنگی پڑی

نئی دہلی ۔ 9 نومبر (سیاست ڈاٹ کام )کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرس ( سی او اے ) نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ روی شاستری کو خاموش کرواتے ہوئے کہا ہے کہ منتظمین کو یہ طے کرنے دیجئے کہ سب سے اچھی ٹیم ہے یا نہیں۔ انگلینڈ میں ہندوستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد تنقید کی زد میں آئے شاستری نے کہا تھا کہ بیرون ممالک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے معاملہ میں یہ گزشتہ 15 برسوں کی سب سے اچھی ٹیم ہے۔ حیدرآباد میں حال ہی میں ٹیم انتظامیہ اور سی او اے کے اجلاس میں روی شاستری نے ایک مرتبہ پھر اپنی باتوں کو دوہراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 15 برسوں میں بیرون ممالک کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے معاملہ میں یہ سب سے اچھی ٹیم ہے ، جس پر سابق کرکٹر سنیل گواسکر اور سورو گنگولی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ اجلاس میں موجود ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ شاستری نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا ہمیشہ اپنے کھلاڑیوں کی تنقید کرتی ہے ، لیکن یہ ٹیم گزشتہ 15 برسوں میں بیرون ممالک سب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم ہے۔ شاستری اس بات پر اپنا موقف پیش کررہے تھے ، جس میں انگلینڈ میں ٹسٹ سیریز میں 1-3 کی شکست کے بعد کوہلی صحافیوں کے سوالات پر بھڑ ک گئے تھے۔ کوہلی سے جب صحافی نے کہا کہ کیا وہ کوچ کے خیالات سے متفق نہیں ہیں ، تو انہوں نے اس کو جواب دیا تھا کہ "یہ آپ کے خیالات ہیں ، شکریہ ۔ عہدیدار کے مطابق شاستری جب ہندوستانی ٹیم کی تعریف کررہے تھے ، تبھی ایک سی او اے رکن نے انہیں درمیان میں روک دیا۔ سی او اے رکن نے انہیں کہا کہ اس اجلاس کے موضوع پر لوٹئے اور آسٹریلیا دورے کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیجئے۔ آپ یہ فیصلہ نہیں کرسکتے ہیں کہ بیرون ممالک میں کارکردگی کے معاملہ میں یہ سب سے اچھی ٹیم ہے یا نہیں ، لوگوں کو فیصلہ کرنے دیجئے۔ ساتھ ہی ساتھ کوہلی سے بھی کہا گیا کہ ہندوستانی ٹیم کو ہر ضروری سہولیات دی جارہی ہیں اور میدان پر اس کی کارکردگی میں یہ نظر آنا بھی چاہئے۔ عہدیدار نے کہا کہ اجلاس میں ایک سینئر رکن نے شاستری اور کوہلی سے کہا کہ بی سی سی آئی چاہتی ہے کہ ٹیم بیرون ممالک میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے اور اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ بی سی سی آئی عہدیدار نے انہیں کہا کہ آپ کو سب کچھ مہیا کروایا جارہا ہے ، سینٹرل کنٹریکٹ ، پریکٹس کی سہولیات اور آپ جو کچھ بھی چاہتے ہیں ، اس لئے یہ بالکل صحیح ہے کہ آپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے۔