تاحال امدادی چیکس کی عدم فراہمی پر اظہار تشویش، معمولی بہانہ بناکر درخواستیں مسترد کردی جارہی ہیں
کاماریڈی :5؍ جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حکومت کی جانب سے باوقار طور پر شروع کردہ اسکیم شادی مبارک کے درخواست گذاروں کو ابھی تک چیکس کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے لڑکیوں کی شادی کے موقع پر1,00,116/- روپئے فراہم منظور کرنے کا ماہ جنوری میں اعلان کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس کی عمل آوری نہیں کی جارہی ہے جبکہ گذشتہ سال درخواست پیش کرنے والے افراد کو 75 ہزار روپئے کی رقم منظور کی جارہی ہے اور 7 ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود بھی ابھی تک ایک لاکھ روپئے ایک سو سولہ روپئے منظور نہیں کئے گئے ۔ کاماریڈی میں سینکڑوں افراد درخواست گذاری کرنے کے باوجود درخواستوں کی عدم منظوری پر مختلف درخواست گذاروں کی جانب سے شکایت کرنے پر نمائندہ سیاست نے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں سے دریافت کرنے پر بتایا کہ کاماریڈی ضلع میں ماہ جنوری سے جملہ 589 درخواستیں آن لائن کے ذریعہ وصول ہوئی ہے ان میں سے 372 درخواستوں کی انکوائری زیر التواء ہے جبکہ 185 افراد کو 75 ہزار روپئے کے تحت چیکس کی تقسیم عمل میں لائی گئی اور 31 افراد کی درخواستوں کی انکوائری کے بعد منظوری عمل میں لائی گئی ہے ابھی چیکس تیار نہیں کئے گئے ہیں ۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے نام پر حکومت کی جانب سے بلند بانگ دعویٰ کئے جارہے ہیں لیکن عملی طور پر اس کے برخلاف کام انجام دئیے جارہے ہیں شادی مبارک اسکیم کے تحت لڑکیوں کی شادی پر حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے روپیوں کے حصول کیلئے جن شرائط کو نافذ کیا گیا تھا ان شرائط میں تلنگانہ کا آدھار کارڈ اور تلنگانہ سے تعلق ضرور ی ہے لیکن درخواستوں کو معمولی چیزوں کیلئے بھی مسترد کردیا جارہا ہے اگر کسی کا مکان پختہ ہے تو ان کی درخواست مسترد کی جارہی ہے جس کی وجہ سے استفادہ کنندگان میں مایوسی پائی جارہی ہے اور زیر التواء تمام درخواستوں کی یکسوئی عمل میں لاتے ہوئے فوری درخواستوں کی منظوری عمل میں لانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔