شادی مبارک اسکیم، کافی بجٹ موجود، شرائط میں بھی آسانیاں

کریم نگر۔/24جنوری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حکومت کی ایک نئی انقلابی اسکیم شادی مبارک کلیان لکشمی پدکم اسکیم کے تحت معاشی طور پر کمزور پسماندہ طبقات کی بالخصوص مسلم اقلیتوں کو اس پروگرام سے بہت کچھ مدد مل رہی ہے۔ مسلمان چاہے کوئی بھی ہو اس میں سید، شیخ، اعلیٰ ادنی طبقہ کی کوئی شرط نہیں ہے جن کی بھی معاشی ومالی حالت کمزور ہو ان کی لڑکیوں کی شادی کے لئے 51ہزار روپئے کی مالی امداد دی جارہی ہے۔ ڈپٹی ڈائرکٹر ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر بی ایس لتا نے یہ بات کہی۔ نمائندہ سیاست سید محی الدین کو ان کے دفتر میں ملاقات پر انہوں نے بتایا کہ شادی مبارک کے تعلق سے کریم نگر میں تاحال دو مرحلوں میں منظورہ درخواستوں میں سے گزشتہ سال 30ڈسمبر کو جملہ 9لڑکیوں فرحانہ بیگم کیشوا پٹنم، آمنہ بیگم ویملواڑہ، روحی کریم نگر، اسما بیگم ریگنٹہ، کرشمہ اودیلا، امرین سلطانہ کریم نگر، صالحہ پروین بجیگر شریف، عرشیہ فردوس کتھلاپور، سیما آفرین کورٹلہ کو فی کس 51ہزار روپئے کے حساب سے راست ان کے بینک کھاتوں میں جمع کردیئے گئے ہیں۔ جملہ 4کروڑ 59لاکھ روپئے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں منظورہ جملہ 12لڑکیوں کی درخواستوں کو بھی منظوری دے کر انہیں ان کے بینک کھاتوں میں فی کس 51ہزار روپئے کے حساب سے رقم جمع کردی گئی ہے۔ زرینہ بھیم دیورپلی، حسینہ سوا پور، شبانہ بیگم بوما کل گنٹورپلی، سمینہ بیگم کریم نگر، نسرین گوڈور، شاذیہ سلطانہ کورٹلہ، عائشہ بیگم کریم نگر، عالیہ جمی کنٹہ، زرینہ بیگم تنگالہ پلی، ریشماں پداپلی، ماجدہ بانو کریم نگر، شہرین بانو کریم نگر کے علاوہ 32 درخواستیں آئی ہوئی ہیں ان درخواستوں کی بھی منظوری دیتے ہوئے ان کے بینک اکاؤنٹس میں 16لاکھ 32ہزار روپئے کی رقم جمع کردی گئی ہے۔ ڈپٹی ڈائرکٹر میناریٹی ویلفیر بی ایس لتا نے خواہش کی ہے کہ شادی مبارک اسکیم کے تحت کافی بجٹ موجود ہے لیکن ضرورت مند مستحقین رجوع نہیں ہورہے ہیں۔ حالانکہ اس اسکیم سے استفادہ کیلئے قواعد و شرائط میں کافی آسانی پیدا کردی گئی ہے۔ انکم سرٹیفکیٹ، نکاح نامہ کی کاپی، صدر قاضی یا جو بھی قاضی ہو ان کا صداقتنامہ، بینک کھاتہ نمبر، سکونت، گھرکا پتہ وغیرہ کافی ہے۔ شادی سے قبل یہ رقم نہیں دی جارہی ہے بلکہ شادی کے فوری بعد درخواست کے ساتھ نکاح نامہ کی زیراکس داخل کرنے پر رقم منظور کی جارہی ہے۔