نئی دہلی، 3 ستمبر(سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف مہاراشٹر میں کسانوں کی تاریخی ریلی کے بعد ملک کے بائیس ریاستوں کے کسان او رمزدوروں کی ریلی پانچ ستمبر کو دہلی میں ہوگی۔ کیرل آندھرا پردیش، تلنگانہ، بہار، مغربی بنگال، اترپردیش اور پنجاب ریاستوں سے بڑی تعداد میں کسان مزدور بدھ کو داراالحکومت آکر کر پارلیمنٹ کا گھیراو کریں گے ۔ سی پی ایم سے وابستہ اکھل بھارتیہ کسان سبھا، سینٹر فار انڈین ٹریڈیونین اور اکھل بھارتیہ کھیتیہر کسان مزدور کی طر ف سے منعقدہ اس ریلی میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔ کسان سبھا کے جوائنٹ سکریٹری اور مہاراشٹر کی ریلی کے روح رواں بیجو کرشنن نے یو این آئی کو بتایا کہ ریلی کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور کسانوں مزدوروں کا دارالحکومت پہنچنا شروع ہوگیا ہے ۔ ابھی سے ہزاروں مظاہرین آگئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ کسان مزدور ٹرینوں اور تقریباً دو سو بسوں سے مختلف ریاستوں سے آئیں گے او ررام لیلا میدان میں جمع ہوں گے ۔ جہاں سے وہ پارلیمنٹ کی طرف کوچ کریں گے ۔ امید ہے کہ کل تک دہلی کا موسم معمول کے مطابق ہوجائے گا اور یہ کسان مزدور بدھ کی صبح آٹھ بجے پارلیمنٹ مارچ کے لئے روانہ ہوسکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسان مزدور صاحب آباد کے علاوہ دہلی کے مختلف گردواروں اور رام لیلا میدان میں ٹھہریں گے ۔ ریلی سے مختلف ریاستوں کے رہنماوں کے علاوہ سیٹو کے تپن سین، کسان سبھا کے حنان ملا اور کھیتہر مزدور کے ایک وجیہ راگھون بھی مطاب کریں گے ۔انہوں نے بتایا کہ ریلی میں تقریباً تین لاکھ مظاہرین کی شرکت کی امید ہے ۔