سی پی آئی کو قومی موقف سے محرومی کا اندیشہ

لوک سبھا انتخابات میں ناقص مظاہرہ ، ملک بھر میں صرف 2 ارکان منتخب
نئی دہلی۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا کے حالیہ مختتم انتخابات میں بدترین شکست کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کو قومی پارٹلای کے موقف سے محرومی کا سامنا ہے۔ حالیہ انتخابات میں سی پی آئی کو محض 2 حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سی پی آئی کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو بھی 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں ناقص مظاہرہ کرن ے کے بعد سے ہی قومی جماعتوں کے موقف سے محرومی کے اندیشے لاحق تھے، لیکن ان دونوں جماعتوں کو اس وقت راحت ملی جب الیکشن کمیشن نے 2016ء میں اپنے ضابطوں میں ترمیم کے ذریعہ قومی و علاقائی جماعتوں کے موقف کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ سی پی آئی کے جنرل سیکریٹری ایس دھاکر نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن کے موجودہ طریقہ کار کے تحت ہمیں اپنی پارٹی کے قومی موقف سے محرومی کا خطرہ لاحق ہے۔ وہ (الیکشن کمیشن) فیصلہ کریں گے کہ آیا اب ہمارا قومی موقف برقرار رہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ انتخابی ادارہ مثبت رویہ اختیار کرے گا۔ سدھاکر ریڈی نے مزید کہا کہ اس موقف کے نہ ہونے کے باوجود ہمارے جاری کام کسی بھی طرح متاثر نہیں ہوں گے۔