سی بی آئی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دینے پر اعتراض

نئی دہلی 13 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی کے اس الزام پر اعتراض کیا ہے کہ شاردا اسکام میں سی بی آئی کی کارروائی سیاسی انتقام ہے اور کہاکہ وہ اس بات پر خوفزدہ ہے کہ اسکام میں کہیں ان کے ملوث ہونے کا پتہ نہ چل جائے۔ اگر اسکام سے ممتا بنرجی کا کوئی تعلق ہے تو سی بی آئی تحقیقات کیلئے ان سے پوچھ تاچھ کرسکتی ہے۔ بی جے پی ترجمان میناکشی لیکھی نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ شاردا چٹ فنڈ اسکام کروڑہا روپئے کے غبن کی شکایت پر سی بی آئی تحقیقات کررہی ہے چونکہ سی بی آئی ایک خود مختار ادارہ ہے، اُسے ہدایت دینے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ اگر ممتا بنرجی نے کوئی غلط کام کیا ہے اور شاردا اسکام سے ان کا تعلق ہو تو ان کی ہمت جواب دے ی جائے گی کیونکہ پولیس ان سے پوچھ تاچھ کرنے میں پس و پیش نہیں کرے گی۔ پارٹی کے ایک اور ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ نے ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان میں اب جرأتمندی باقی نہیں رہی اور مجرمانہ سازش پر وضاحت کئے بغیر بیجا تبصرے کررہی ہے جبکہ اسکام میں ان کی پارٹی قائدین ملوث ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ممتا بنرجی کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ سی بی آئی تحقیقات سے اسکام میں ان کے ملوث ہونے کا پردہ فاش نہ ہوجائے۔ بی جے پی کے سکریٹری سدھارتھ ناتھ سنگھ نے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی کے بیان کو افسوسناک قرار دیا اور کہاکہ پارٹی لیڈروں کو نصیحت کرنے کے بجائے وہ خود غیر شائستہ انداز میں ردعمل ظاہر کررہی ہیں جس سے ان کا احساس جرم ظاہر ہوتا ہے۔ بی جے پی سکریٹری نے کہاکہ شاردا اسکام کی تحقیقات کے لئے بی جے پی حکومت نے ہدایت نہیں دی بلکہ سپریم کورٹ کی ایماء پر یہ تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ سی بی آئی نے کل کروڑہا روپئے کے شاردا اسکام میں مغربی بنگال کے وزیر ٹرانسپورٹ مدن مترا کو گرفتار کرلیا تھا جس پر ممتا بنرجی نے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے اسے سیاسی انتقام اور گھناؤنی سازش قرار دیا تھا۔ چیف منسٹر نے ریاستی وزیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور غیر دستوری قرار دیا اور کہاکہ جمہوری اداروں کو تباہ کرنے کے لئے یہ ایک خطرناک اقدام ہے۔ انھوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو چیلنج کیاکہ ہمت ہو تو انھیں گرفتار کروائیں جس پر بی جے پی نے سی بی آئی کی تازہ کارروائی پر اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چیف منسٹر سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔