سی بی آئی پر سیاسی دباؤ سے بیشتر کیسوں میں تحقیقات نامکمل

نئی دہلی۔/18ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) ترنمول کانگریس سے سیاسی انتقام لینے کا بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج کہا کہ NDAحکومت کی جانب سے سی بی آئی کو ایک سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اور ایجنسی کی کارگزاری وزیر اعظم دفتر کے ایک محکمہ کی طرح ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے خلاف جدوجہد کرنے والی ترنمول کانگریس واحد جماعت ہے جو ٹی ایم سی کو تباہ و تاراج کرنے کی کوشش میں ہے اور مغربی بنگال کے وزیر ٹرانسپورٹ مدن مترا کی گرفتاری بھی سیاسی انتقام کا تسلسل ہے۔ اگرچیکہ بی جے پی ہم سے حسد و جلن رکھتی ہے لیکن جمہوریت کو کچلا نہیں جاسکتا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کا رویہ آمرانہ ہوگیا ہے

اور ٹی ایم سی کسی کے آگے نہیں جھکے گی اور یہ سیاسی لڑائی ہے اور وہ سیاسی اور جمہوری طریقہ پر جدوجہد کرتے رہیں گی۔وہ ہماری آواز کو دبا نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ شاردا چٹ فنڈ اسکام میں ان کی پارٹی کا کوئی رول نہیں ہے کیونکہ یہ ان کی حکومت میں منظر عام پر نہیں آیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی کے پاس سینکڑوں کیسس معرض التواء ( پینڈنگ) ہیں جس کی تحقیقات عرصہ دراز سے مکمل نہیں کی گئی۔ ممتابنرجی نے کہا کہ سی بی آئی ایک خود مختار ادارہ نہیں ہے بلکہ پی ایم او کا ایک محکمہ بن کر رہ گیا ہے۔اگر سی بی آئی اپنا اعتبار برقرار رکھنا چاہتی ہے تو اسے عوام کے مفاد میں کام کرنا چاہیئے۔

انہوں نے سی بی آئی کی کارکردگی پر انگشت نمائی کرتے ہوئے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور جو کہ ہندوستان کے پہلے نوبل انعام یافتہ تھے ان کے میڈل کا سرقہ کرلیا گیا لیکن سی بی آئی نے اس کا پتہ چلانے میں ناکامی کے بعد یہ کیس بند کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2010 میں پیش آئے گیانیشوری حادثہ کیس میں تقریباً 200افراد ہلاک ہوگئے اسوقت میں نے بحیثیت وزیر ریلوے سی بی آئی تحقیقات کی گذارش کی تھی لیکن وہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی اور دیگر اہم کیسوں کا حشر بھی نہیں معلوم ہوسکا جس سے اس شبہ کو تقویت ملتی ہے کہ سی بی آئی حکومت کا سیاسی آلہ کار بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کا مطلب اور مقصد اب صرف سیاسی انتقام رہ گیا ہے ۔ ترنمول کانگریس سربراہ ممتا بنرجی نے کہا کہ شاردا چٹ فنڈ اسکام ان کی حکومت میں پیش نہیں آیا بلکہ سال 2001-2006 کے دوران چٹ فنڈ کی رقومات کا غبن کیا گیا اور اسوقت مغربی بنگال میں بائیں بازو کی حکومت تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا، تریپورہ، آسام، اڈیشہ میں چٹ فنڈغیر قانونی نہیں بلکہ چٹ فنڈ کے نام پر عوام کو دھوکہ دینا غیر قانونی ہے۔