سی ایل پی لیڈر نے کئی مرتبہ سیاسی سبکدوشی کا چیلنج کیا ہے

نلگنڈہ ۔ 12 جولائی ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کانگریس قائدین کو ان پر تنقید کرنے کا حق نہیں ہے ، پردیش کانگریس صدر اور رکن اسمبلی نلگنڈہ اور دیگر قائدین کے درمیان اختلافات اور گروپ بندیوں کی وجہ سے ہی کانگریس کو شدید نقصان ہورہا ہے ۔ سی ایل پی لیڈر کئی دفعہ سیاست سے سبکدوش ہونے کا چیلنج کیا ہے ، یہ بات رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ مسٹر جی سکھیندر ریڈی اور رکن اسمبلی مریال گوڑہ مسٹر این بھاسکر راؤ نے نلگنڈہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر صحافتی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی ۔ رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ میں گروپ بندیوں سے تنگ آکر پارٹی سے علحدگی اختیار کی ہے اور سنہرے تلنگانہ کی تعمیر میں حکومت کو تعاون کرنا ہی میرا مقصد ہے نہ کہ کنٹراکٹ و دیگر اغراض کیلئے وہ یہ اقدام کئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اُتم کمار ریڈی اور وینکٹ ریڈی کے درمیان آپسی رسہ کشی اور دشمنی تھی لیکن اچانک یہ دشمنی دوستی میں کس طرح تبدیل ہوگئی ہے ۔ انھوں نے رکن اسمبلی نلگنڈہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میری کامیابی میں صرف عوام کا تعاون رہا اگر وینکٹ ریڈی اپنا اثر رکھتے ہوے تو عام انتخابات میں حلقہ نلگنڈہ میں مجھے 24 ہزار ووٹ اور وینکٹ ریڈی کو صرف 5 ہزار ووٹ کس طرح حاصل ہوئے ۔ رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ مجھ پر اور رکن اسمبلی مریال گوڑہ پر تنقید اور الزامات عائد کرنے کیلئے کانگریس پارٹی نے 20 لاکھ روپئے خرچ کرتے ہوئے مریال گوڑہ میں جلسہ کا انعقاد عمل میں لایا ہے۔انھوں نے کہاکہ رکن اسمبلی نلگنڈہ نے ٹی آر ایس حکومت سے 1600کروڑ روپئے کا کنٹراکٹ حاصل کیا تھا اس پر صدرپردیش کانگریس کیونکر لب کشائی نہیں کررہے ہیں۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ یہ دو قائدین کی وجہ سے سی ایل پی قائد سیاست سے سبکدوشی پر غور کررہے ہیں۔ رکن اسمبلی مریال گوڑہ نے کہاکہ سینئر کانگریس قائد جانا ریڈی نے کئی ایک دفعہ سبکدوش ہونے کا چیلنج کیا ہے اور کہا کہ علحدہ ریاست میں کانگریس پارٹی کو ایسے قائدین کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے اور کہا کہ سونیا گاندھی نے علحدہ ریاست کے قیام میں اہم رول ادا کیا تھا لیکن انتخابات کے موقع پر 12 قائدین کو چیف منسٹر کا دعویدار ہونے کے اعلان سے عوام نے پارٹی کو سبق سکھایا ہے ۔