سیکوریٹی فراہم کئے جانے پر ہی پاکستان آسکتا ہوں : مشرف

اسلام آباد ۔ 20 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق فوجی حکمراں جنرل پرویز مشرف نے ان کے خلاف غداری کے کیس کی سماعت کرنے والی ایک عدالت کو بتایا کہ وہ عدالت میں اسی وقت ہی حاضر ہوسکتے ہیں جب وزارت دفاع انہیں مکمل سیکوریٹی فراہم کرنے کی طمانیت دے۔ یاد رہیکہ پی ایم ایل (این) نے سابق فوجی حکمراں کے خلاف نومبر 2017ء میں ملک میں غیرآئینی ایمرجنسی نافذ کرنے پر غداری کا ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد یاور کی صدارت میں ایک خصوصی عدالت نے معتمد داخلہ کو 27 اگست کو طلب کیا ہے۔ بنچ اس بات پر بھی غوروخوض کرے گی کہ آیا مقدمہ کی سماعت مشرف کے بیان کو ریکارڈ کروائے بغیر چلائی جائے۔ یاد رہیکہ 74 سالہ مشرف اس وقت دوبئی میں جلاوطنی کی زندگی گذار رہے ہیں اور انہوں نے سیکوریٹی وجوہات کی بنیاد پر پاکستان آنے سے انکار کردیا ہے۔ ان کے وکیل اختر شاہ نے بھی عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل (مشرف) صرف اسی صورت میں پاکستان آ سکتے ہیں جب وزارت دفاع انہیں (مشرف) سیکوریٹی فراہم کرے جبکہ عدالت نے یہ کہا کہ سیکوریٹی فراہم کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بعدازاں اگلی سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی گئی۔