سیمی کے دو مبینہ کارکنوں کی ضمانت منظور

حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز) حیدرآباد سٹی پولیس کو آج اُس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب نامپلی کریمنل کورٹ 14 ویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے دو مبینہ سیمی کارکنوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اُن کی رہائی کا حکم دیا۔ شاہ مدثر اور شعیب احمد خان جنھیں 22 اکٹوبر 2014 ء کو سکندرآباد ریلوے اسٹیشن سے گوپال پورم پولیس نے گرفتار کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ ملک میں دہشت گرد حملہ کرنے کا منصوبہ تیار کررہے تھے اور یہاں سے افغانستان جانے کی کوشش میں تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ گرفتار دو سیمی کارکنوں کے کیس کو اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے حوالہ کردیا گیا تھا اور اِنھیں پولیس تحویل میں لے کر تفتیش کی گئی۔ ایس آئی ٹی نے عدالت میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ شاہ مدثر اور شعیب خان نے سعیدآباد کے معتصم باللہ کی مدد سے دہشت گرد ٹریننگ کے لئے افغانستان جانے کا منصوبہ تیار کیا تھا

جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔ وکیل دفاع نے درخواست ضمانت داخل کرتے ہوئے عدالت میں یہ استدلال پیش کیا تھاکہ اُن کے موکلوں کو 3 ماہ سے زائد محروس رکھا گیا ہے اور ایس آئی ٹی اِن کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔وکیل دفاع نے استغاثہ کے اِس دعوے کو غلط بتاتے ہوئے سی آر پی سی کی دفعہ 167(2) کے تحت ملزمین کی ضمانت منظور کرنے کی گزارش کی، جس پر مجسٹریٹ نے آج مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔ عدالت کے احکام کے بموجب ملزمین کو 25 ہزار روپئے کی 2 ضمانتیں جمع کرانی ہوگی اور یہ رقم مقامی افراد ہی جمع کرائیں۔ عدالت نے اپنے احکام میں بتایا کہ ملزمین کو متعلقہ تحقیقاتی عہدیدار کے روبرو حاضر ہونا پڑے گا اور پولیس ضمانت دینے والے افراد کے کردار سے مطمئن ہونے کے بعد ہی ضمانتیں قبول کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ مدثر اور شعیب کو گرفتار کرتے ہوئے پولیس نے معتصم باللہ کو مفرور ملزم قرار دیا تھا اور یہ الزام عائد کیا تھا کہ افغانستان کو بھیجنے کی غرض سے معتصم نے سیمی کے دو ارکان کو حیدرآباد طلب کیا تھا۔