نئی دہلی ۔ 2 ؍ فبروری ( سیاست ڈاٹ کام) پرگیان اوجھا کو تیسرے اسپنر اسپیشلسٹ کے طور پر رویندر جڈیجہ کے بعد ٹیم میں رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے بیرون ملک ٹسٹ سیریز میں انہیں موقع ملنے کا امکان بہت کم ہے ۔ لیکن اڈیشہ نژاد حیدرآبادی لفٹ آرم اسپنر کھیل کے تعلق سے کافی مثبت توقعات رکھتے ہیں ۔ اوجھا نے 22 ٹسٹوں میں 100 وکٹیں حاصل کئے اور اب تک وہ 24 ٹسٹوں میں 113 وکٹیں لے چکے ہیں وہ ذیلی براعظم کے باہر ہندوستانی ٹیم کے لئے کھیلنے خواہاں ہیں ۔ اوجھا نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ سیلکشن کے بجائے وہ اپنے گیم پر زیادہ توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ سلیکشن کا معاملہ ان کے ہاتھ میں نہیں لیکن وہ جو کچھ کرسکتے ہیں ان کا اپنا مظاہرہ ہے ۔ ان کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ ملک کے لئے اچھا کھیلیں اور جو ان کے بس میں ہے یعنی مظاہرہ ‘ وہ اسی پر توجہ دے رہے ہیں ۔
اوجھا نے بتایا کہ اس قسم سوچ سے عام طور پر منفی اثر پیدا ہوتا ہے اور یہ کارکردگی کو بھی متاثر کرتا ہے ۔ چنانچہ مثبت انداز فکر ضروری ہے اور سیلکشن کا معاملہ سیلکٹرس پر چھوڑ دینا چاہئے ۔ اوجھا نے کہا کہ وہ سیلکشن نہ ہونے پر خود کو دباؤ میں ڈالنا نہیں چاہتے ۔ اگر وہ ایسے سوچنا شروع کر دیں کہ انہیں جنوبی افریقہ میں موقع نہیں ملا اور وہ نیوزی لینڈ کے دورہ میں شریک نہیں رہے تو اس سے خود ان پر کافی دباؤ پڑے گا ۔ وہ نہیں چاہتے کہ یہ عوامل ان کے کھیل پر اثر انداز ہو ۔ وہ موقع ملنے کا انتظار کریں گے اور انہیں یقین ہے کہ ایک دن موقع ضرور ملے گا ۔ وہ منفی سوچ کو جگہ دینا اور اس کی وجہ سے اپنی کارکردگی کو متاثر کرنا نہیں چاہتے ۔
انہوں نے کہا کہ سیلکشن کا معاملہ بالکل الگ ہے اور اس کے لئے کسی سے سوال نہیں کیا جاسکتا ۔ ان کا کام یہ ہے کہ جب کبھی بھی موقع دیا جائے اپنا مظاہرہ زیادہ سے زیادہ بہتر انداز میں پیش کریں ۔ اوجھا نے آخری ٹسٹ میچ اس وقت نومبر میں کھیلا تھا جو سچن ٹنڈولکر کا آخری میچ تھا ۔ انہوں نے ممبئی میں منعقدہ اس میچ میں ویسٹ انڈیز کے 10 وکٹیں حاصل کی تھیں ۔ اوجھا خود کو اس لحاظ سے خوش قسمت تصور نہیں کرتے کہ انہیں اشوین کے ناقص مظاہرہ کے باوجود نیوزی لینڈ کے دورہ شامل نہں کیا گیا ۔ رویندر جڈیجہ نے ڈربن میں کھیلے گئے دوسرے ٹسٹ میں چھ وکٹس حاصل کرتے ہوئے اپنی جگہ بنالی تھی ۔