سیریز گنوانے کیساتھ پاکستان کے نام کئی خراب ریکارڈز

ملبورن ، 31 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام)آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹسٹ میچ میں حیران کن شکست سے دوچار ہونے والی پاکستانی ٹیم نے سیریز گنوانے کے ساتھ ساتھ کئی بدترین ریکارڈز اپنے نام کر لئے ہیں۔  ملبورن میں شکست پاکستانی ٹیم کی آسٹریلیا کے خلاف اسی کی سرزمین پر لگاتار 11ویں شکست ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔  اس کے ساتھ ساتھ یہ پاکستان کی ٹسٹ میں لگاتار پانچویں شکست ہے ، اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے ہارنے والی ٹیم نیوزی لینڈ سے دونوں ٹسٹ میچ گنوانے کے بعد آسٹریلیا بھی ابتدائی دونوں میچ ہار گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی پاکستان نے ٹسٹ میچوں میں مسلسل شکستوں کا اپنا ریکارڈ برابر کردیا جو اس سے اس سے قبل 1999-00ء میں بنایا تھا۔ پاکستان کی رواں سال یہ ساتویں شکست ہے جو ایک کیلنڈر ایئر میں پاکستان کی ٹسٹ شکستوں کی سب سے بڑی تعداد ہے ۔ پاکستان نے اس سال ابتدائی چھ میں سے چار ٹسٹ میچ جیتے لیکن پھر بقیہ پانچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،۔ اس سے قبل 1995 ء اور 2010 ء میں ٹیم کو لگاتار چھ شکستوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ڈبل سنچری بنانے والے اظہر علی نے جہاں کئی ریکارڈ بنائے وہیں ایک بدترین ریکارڈ بھی اپنے نام کر گئے۔

اظہر سمیت پاکستان کے 43کھلاڑیوں نے ڈبل سنچری بنائی لیکن اظہر علی پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں جب ڈبل سنچری بنانے کے باوجود ان کی ٹیم کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ پاکستان کی طرف سے اس سے قبل محمد حفیظ نے سب سے بڑا اسکور 197 رنز بنایا تھا جب ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف شکست سے دوچار ہونا پڑا تھا۔ عالمی سطح پر یہ محض دوسرا موقع ہے کہ کسی ٹیم کے کھلاڑی نے ڈبل سنچری بنائی ہو اور اسے اننگز اور اس سے زیادہ فرق سے شکست ہوئی ہو،

اس سے قبل 1950ء میں لین ہٹن نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈبل سنچری بنائی تھی اور ان کی ٹیم کو اننگز سے شکست ہوئی تھی۔ مجموعی طور پر یہ 17ویں ڈبل سنچری ہے جس کے بعد بھی ٹیم کو شکست ہوئی اور اظہر محض چوتھے اوپنر ہیں جو ڈبل سنچری بنانے کے باوجود شکست خوردہ ٹیم کا حصہ رہے ۔پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں اننگز ڈکلیئر کر کے اننگز کی شکست سے دوچار ہونے والی دوسری ٹیم بنی۔ 2012-13ء میں حیدرآباد میں مائیکل کلارک کی آسٹریلین ٹیم نے 237رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز ڈکلیئر کی تھی اور ان کی ٹیم کو ہندوستان کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔کرکٹ کی تاریخ میں پہلی اننگز ڈکلیئر کر کے ہارنے والی پاکستان 21ویں ٹیم بنی اور ملبورن کرکٹ گراؤنڈ پر ایسا چار مرتبہ ہوا۔ آخری مرتبہ بھی ملبورن پر اس حادثے کا شکار ہونے والی ٹیم پاکستان کی ہی تھی جب 73۔1972 ء میں 574رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کرنے کے باوجود پاکستان کوناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ پاکستانی اسپنر یاسر شاہ نے 41 اوورز میں 207رنز کی پٹائی برداشت کی جو آسٹریلیا میں ایک اننگز کے دوران کسی کھلاڑی کی جانب سے دیئے گئے رنز کی دوسری بڑی تعداد ہے ۔ آسٹریلیا میں اننگز میں سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ سری لنکا کے متیا مرلی دھرن کے پاس ہے جنہوں نے 1995 کے دورے میں 224 رنز دیئے تھے۔