نئی دہلی ۔ یکم فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ کی جلد تشکیل کی حمایت کرتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ تشکیل کے عمل میں سیاسی تال میل کے فقدان کی وجہ سے نئی ریاست ایک تنازعہ بن گئی ہے ۔ اپوزیشن نے اس امید کا اظہار کیا کہ تلنگانہ اور سیما آندھرا کے دونوں ہی علاقوں کے مفادات کا حکومت کی جانب سے خیال رکھا جائیگا ۔ پارٹی نے امید ظاہر کی کہ تلنگانہ بہت جلد حقیقت بن جائیگا ۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ارون جیٹلی نے کہا کہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے ایک نیک نیت عمل کو ‘ جس سے عوام کی خواہشات کی تکمیل ہوتی ہے ‘ سیاسی تال میل کے فقدان کی وجہ سے متنازعہ بنادیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ ابھی بھی بہت زیادہ تاخیر نہیں ہوئی ہے
دونوں علاقوں کے مفادات کا خیال رکھا جانا چاہئے اور برقی ‘ آبپاشی اور سیما آندھرا کیلئے نئے دارالحکومت کی تشکیل میں انصاف کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھا کاز جس سے غلط انداز میں نمٹا جاتا ہے تو اس سے کاز ہی کو نقصان پہونچتا ہے ۔ انہیں امید ہے کہ ضروری اقدام کئے جائیں گے اور تلنگانہ بہت جلد حقیقت میں تبدیل ہوجائیگا ۔ اس مسئلہ سے غلط انداز سے نمٹنے پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ تلنگانہ اور سیما آندھرا کے دونوں ہی علاقوں میں عوام کانگریس پارٹی کی نیت پر شک کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس انداز سے کانگریس پارٹی اس مسئلہ سے نمٹ رہی ہے اس سے غلط تاثر ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی ریاست کی تشکیل سے پیدا ہونے والے مسائل کے تعلق سے قبل از وقت سیاسی عمل تیار نہیں کیا گیا تھا ۔ اسی طرح سے سیما آندھرا عوام میں ناانصافی کے احساس کو ختم کرنے کیلئے بھی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے دونوں ہی علاقے غیر یقینی کیفیت کا شکار ہیں۔ خود برسر اقتدار پارٹی پھوٹ کے قریب ہے ۔ مرکز نے جو تجویز پیش کی ہے اس کی وجہ سے ریاستی اسمبلی میں بھی ہنگامہ ہوا ہے ۔