نئی دہلی28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )لاء کمیشن نے کہا کہ ہفتہ کے دن سیاست کو مجرمانہ عناصر سے پاک کرنے اور جھوٹا حلفنامہ داخل کرنے والوں کو نا اہل قرار دینے کے حساس مسئلہ پر ایک قومی مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے گاتا کہ کمیشن آئندہ ماہ سپریم کورٹ کو اس مسئلہ پر قطعی رپورٹ پیش کرسکے ۔ ڈسمبر میں سپریم کورٹ نے قانون کمیشن سے خواہش کی تھی کہ وہ ان دونوں مسائل پر اپنی رپورٹ داخل کریں۔ عدالت جاننا چاہتی تھی کہ نا اہل کن بنیادوں پر قرار دیا گیااور اس کیلئے کونسا طریقہ اور نظام استعمال کیا گیا۔ قانون کمیشن نے انتخابی اصلاحات کے بارے میںایک مشاورتی مقالہ جاری کرتے ہوئے تیسرے نمونے کی تجویز پیش کی تھی جو مجرمانہ عناصر کے دائرہ کار سے بالا تر ہو اور امیدوار کی اہلیت کا تخمینہ اس کی انتخابات میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت کی بنیاد پر کیا جائے ۔ قانون کمیشن کے صدر نشین ریٹائرڈ جسٹس اجیت پرکاش شاہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالانکہ انتخابی اصلاحات ایک وسیع موضوع ہے ۔ قانون کمیشن ایک روزہ مشاورتی اجلاس کو ان دو مسائل تک محدود رکھے گاجن کے بارے ختم فبروری تک اسے سپریم کورٹ کو رپورٹ پیش کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مقدمہ کی سپریم کورٹ میں 8 مارچ کو سماعت مقرر ہے ۔
آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد پر راہول کے موقف کو قبول کرنے سے نتیش کمار کا انکار
پٹنہ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کی جانب سے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے آر جے ڈی کے ساتھ امکانی اتحاد کا دفاع کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے قول اور عمل میں بے انتہاء تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے وہ بہار میں آر جے ڈی کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کی وضاحت قبول نہیں کرسکتے۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور آر جے ڈی کا اتحاد فطری ہے کیونکہ آر جے ڈی یو پی اے کی پہلی معیاد میں اس میں شامل تھی اور دوسری معیاد میں اسے باہر سے تائید فراہم کررہی تھی۔نتیش کمار نے کہا کہ اگر ان کے درمیان ماقبل انتخابات اتحاد ہوجاتا تو شائد راہول گاندھی ایسا نہ کہتے ۔