نئی دہلی ۔4جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) بورڈ آف کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا ( بی سی سی آئی) میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز پیش کرتے ہوئے لودھا کمیٹی نے کہا ہے کہ کسی سیاستداں یا سرکاری عہدیدار کو کرکٹ بورڈ کے کسی عہدہ پر فائز نہیں کیا جانا چاہیئے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے منتخب لودھا کمیٹی نے بی سی سی آئی کو تنازعات سے پاک رکھنے کیلئے جو تجاویز اور عہدیداروں کے انتخاب کیلئے معیار مقرر کیا ہے اُس میں کئی سخت تجاویز دیئے جانے کے علاوہ عہدیداروں کیلئے عمر کی قید بھی مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ تفصیلات کے بموجب بی سی سی آئی کے صدر ‘ نائب صدر ‘ سکریٹری ‘ جوائنٹ سکریٹری اور خازن جیسے اہم عہدوں پر انتخاب کیلئے اہلیت کا معیار مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ان عہدوں پر کسی فرد کے انتخاب کیلئے ضروری ہے کہ وہ نہ صرف ہندوستانی ہو بلکہ اس کی عمر 70برس سے زائد نہ ہوں ۔ علاوہ ازیں امیدوار سیاستداں نہ ہوں اور نہ ہی وہ سرکاری ملازم ہو ۔ عہدہ کی معیار زیادہ سے زیادہ 9 برس کیلئے مقرر کی جانی چاہیئے ۔ لودھا کمیٹی کی سفارشات کے ضمن میںجسٹس لودھا نے کہا ہے کہ کمیٹی نے کئی اہم تجاویز اور معیار مقرر کرنے کی سفارشات کی ہیں ۔ علاوہ ازیں کسی بھی عہدیدار کو عہدہ پر اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی میعاد تین برس اور زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ اس عہدہ پر فائز رہ سکتا ہے ۔ علاوہ ازیں کوئی بھی فرد کسی عہدہ پر متواتر دو میعاد کیلئے اپنی ذمہ داری نہیں نبھا سکتا ہے ۔ لودھا کمیٹی کی جانب سے سب سے سنسنی خیز سفارش سٹہ بازی کو قانونی حیثیت دینے کی بات کی گئی ہے کیونکہ پیانل کا ماننا ہے کہ سٹہ بازی کو قانونی حیثیت دی جائے تو کرپشن کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ کھلاڑیوں اور عہدیداروں کو اس سے مستثنیٰ رکھنا چاہیئے جب کہ عوام رجسٹرڈ شدہ سائیٹس کے ذریعہ اپنی بولی لگاسکتے ہیں ۔ پُرہجوم پریس کانفرنس کے دوران 159صفحات پر مشتمل رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کی گئی ہے اور اب عدالت ان سفارشات کو منظور یا نامنظور کرنے کا فیصلہ کرے گی ۔ لودھا نے کہا کہ بورڈ کے عہدیداروں ‘ کھلاڑیوں اور اسٹاف ہولڈرس کیساتھ 48اجلاس منعقد کئے گئے تھے جس کے بعد یہ رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کی گئی ۔