ترنمول کانگریس کا دعویٰ ، پارلیمنٹ میں بی جے پی ارکان سے جھڑپ
نئی دہلی ۔ یکم ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) شردھا اسکام پر تنقیدوں کا شکار ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے آج ایوان میں بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ سہارا گروپ کے محروس سربراہ سبراتا رائے کی ڈائری میں بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر کا نام شامل ہے ۔ اس کے بعد ارکان کے مابین لفظی جھڑپ ہوئی اور ترنمول ارکان نے ایوان سے واک آوٹ کردیا ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ کی جانب سے کولکتہ کی ریلی میں ممتابنرجی حکومت پر تنقید کے بعد ترنمول ارکان نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں میں برسر اقتدار جماعت کو گھیرنے کی کوشش کی ۔ ترنمول ارکان نے الزام عائد کیا کہ سبرتا رائے سے ایک ڈائری دستیاب ہوئی ہے جس میں بی جے پی کے ایک لیڈر کا نام شامل ہے ۔ لوک سبھا میں ترنمول کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں پہونچ گئے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم ایوان میں یہ واضح کریں کہ یہ نام ڈائری میں شامل ہونے کے بعد سی بی آئی نے کیا کارروائی کی ہے ۔ بعد ازاں ارکان نے ایوان سے واک آوٹ کیا ۔ ترنمول کے رکن سدیپ بندوپادھیائے نے ایک نوٹس دیتے ہوئے وقفہ سوالات کو معطل کرنے اور اس مسئلہ پر مباحث کرنے کی مانگ کی جسے اسپیکر سمترا مہاجن نے مسترد کردیا ۔ پارلیمانی امور کے وزیر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ قوانین کے تحت ارکان کو اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ کسی ایسے فرد کا نام لیں جو اس ایوان کا رکن نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ ارکان ایوان میں پلے کارڈز بھی نہیں رکھ سکتے ۔ اس پر سمترا مہاجن نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کا نام ریکارڈ میں نہیں جائیگا ۔ بعد ازاں بی جے پی کے رکن کیرت سومیا نے جوابی تنقید کی اور کہا کہ مغربی بنگال میں ممتابنرجی کی حکومت شردھا چٹ فنڈ اسکام میں سی بی آئی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے کیونکہ اس اسکام میں ترنمول کانگریس قائدین کے نام سامنے آئے ہیں۔