سوچھ کارکن خشک اور گیلہ کچرا علحدہ نہیں کریں گے : بلدیہ کی وضاحت

مکانداروں کو ہی علحدہ کرناچاہئے ، عوام میں شعور بیداری کا آغاز
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : سوکھے اور گیلے کچرے کی علحدگی کی ذمہ داری سے متعلق پیدا مسئلہ کو بلدیہ نے حل کردیا ہے اور بلدیہ نے اعلان کیا ہے کہ کچرا اکٹھا کرنے والے آٹوز کے کارکنان سوکھے اور گیلے کچرے کی علحدگی نہیں کریں گے بلکہ کچرے کی علحدگی کی ذمہ داری آٹوز کو کچرا فراہم کرنے والوں کی ہی ہے اور واضح کیا ہے کہ کچرا جمع کرنے والے سوچھ کارکنان کو ماہانہ 50 روپئے ادا کرنے کی وجہ سے دونوں کچروں کی علحدگی کی ذمہ داری سوچھ کارکنان پر عائد کرنا درست نہیں ہے لہذا کچرے کی علحدگی کی ذمہ داری گھریلو خواتین کی ہی ہے ۔ حالیہ دنوں میں شہر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کویہ شکایت کی کہ وہ سوچھ کارکنان کو ماہانہ 50 روپئے ادا کررہا ہے مگر وہ سوکھے اور گیلے کچرے کو علحدہ کئے بغیر لے جارہے ہیں ۔ اس پر وضاحت کرنے وزیر نے جی ایچ ایم سی کمشنر کو ہدایت دی اور اس مناسبت سے کچرے کی علحدگی کی ذمہ داری آخر کس کی ہے ۔ اس بات پر بحث چھڑ گئی تھی اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے عہدیداران نے اعلان کیا ہے کہ کچرے کی علحدگی کی ذمہ داری گھر والوں کی ہے ۔ کیوں کہ بلدیہ کی جانب سے کچرے کی علحدگی کے لیے تاحال شہر میں 22 لاکھ مکانات کو کچرے کے لیے پلاسٹک بالٹیاں فراہم کی گئی تھیں ۔ جب کہ کچرا اکٹھا کرنے کے لیے 500 سوچھ آٹوز چلائے جارہے ہیں ۔ اس کے باوجود شہریان دونوں کچروں کو علحدہ کئے بغیر ہی سوچھ کارکنان کے حوالے کررہے ہیں جس کی وجہ سے سوچھ کارکنان بھی کچرے کو علحدہ کئے بغیر اٹھا رہے ہیں ۔ کمشنر جناردھن ریڈی نے بتایا کہ مفت سرویس فراہم کرنے کی صورت میں سوچھ کارکن اور گھریلو افراد میں ذمہ داری کا فقدان ہوگا لہذا ذمہ داری کو جگانے کے لیے ہی ماہانہ 50 روپئے فیس رکھی گئی ہے اور کچرے کی علحدگی سے متعلق خواتین میں شعور بیداری کی سوچھ دو دو کارکنان کو دی گئی ہے ۔۔