سونیا گاندھی سے اظہار تشکر کیلئے کانگریس کی کامیابی ناگزیر

کریم نگر۔/26فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )شاندار ماضی اور تاریخ کی حامل کانگریس اورصدر کانگریس مسز سونیا گاندھی کی وجہ سے تلنگانہ ریاست کے قیام کے حصول میں کامیابی ملی ہے اور اسی جذبہ و کاوش سے تلنگانہ کی تعمیر بھی کانگریس پارٹی سے ہی ممکن ہوگی۔ ریاستی وزیر سیول سپلائیز ڈی سریدھر بابو نے اس یقین کا اظہار کیاکہ علحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کی منظوری کے بعد پہلی مرتبہ ضلع کو آنے والے سریدھر بابو، پونم پربھاکر، آرے پلی موہن، ٹی بھانو پرساد راؤ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اندرا چوک پر منعقدہ کامیابی کے جشن و اجلاس میں سریدھربابو نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے مخاطب تھے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی از سر نو ترقی سوائے کانگریس کے کسی اور پارٹی سے ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے حصول اور قیام کے سلسلہ میں ہم نے کئی بدنامیوں کا سامنا کیا ہے۔ اسی طرح کئی ایک الزامات ہم پر اور مسز سونیا گاندھی پر لگائے جانے کے باوجود ہمیں مکمل یقین تھا کہ صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی ہمیں تلنگانہ دے کر رہیں گی، ہم نے صبر کیا اس لئے 60سالہ جدوجہد کا پھل علحدہ تلنگانہ کی صورت میں مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں بحیثیت وزیر مستعفی ہونے کیلئے کہا گیا اور ان پر تنقیدیں کی گئیں اور انہیں بدنام کیا گیا لیکن ہم نے جمہوری طریقہ پر جدوجہد جاری رکھی۔ کانگریس پارٹی کے ہر رکن اسمبلی اور ہر رکن پارلیمنٹ نے اپنی اہلیت و قابلیت کے ذریعہ تلنگانہ کے حصول کی کوشش کی ہے۔ سونیا گاندھی اور کانگریس کی وجہ سے ہی تلنگانہ حاصل ہوا ہے ورنہ یہ ممکن نہیں تھا۔انہوں نے عوام سے کہا کہ ضلع کے 13اسمبلی حلقوں اور دو پارلیمیانی حلقوں پر کانگریس کو کامیابی دلاکر سونیا گاندھی سے حقیقی طور پر اظہار تشکر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری وجہ سے تلنگانہ بل کی منظوری ہوئی ہے۔ بی جے پی کا پروپگنڈہ صحیح نہیں ہے۔ تلگودیشم سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے دوہری پالیسی اختیار کی ہے اور متحدہ آندھرا کے نام پر تلنگانہ کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔

اب وہ کس منہ سے چیوڑلہ سے وجئے اتسو ( کامیابی کا جشن ) شروع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک طرف بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی سے چندرا بابو ملاقات کرکے بات چیت کرتے ہیں تو دوسری طرف تلگودیشم ضلع صدر وجئے رمنا راؤ نے یہاں اسمبلی حلقوں میں پدیاترا کی ہے۔ یہ عوام کو دھوکہ دینا نہیں تو اور کیا ہے۔ تلنگانہ تحریک میں شریک سبھی کو تلنگانہ کی تائید اور مدد کرنے والی مسز سونیا گاندھی، ڈاکٹر منموہن سنگھ، راہول گاندھی، صدر جمہوریہ پرنب مکرجی، جئے پال ریڈی سے انہوں نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان سبھی کے ممنون ہیں۔ کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیما آندھرائی قائدین کی ہٹ دھرمی اور غلط طرز عمل سے حکومت پر انتہائی برا اثر پڑرہا ہے۔ اسی خیال کی وجہ سے آخری وقت تک انتظار کرکے سونیا گاندھی نے تلنگانہ کے تعلق سے اعلان کیا ہے۔ تلنگانہ کا تحفہ دینے والی صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی کی تصویر تلنگانہ کے ہر حامی کے گھر میں ہونا چاہیئے۔