سوشیل میڈیا میں شاہی امام کے نام پر فرضی پوسٹ شیئر‘ سخت اعتراض کے ساتھ پولیس میں شکایت درج 

نئی دہلی۔شاہجہانی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے سوشیل میڈیا پر اپنے نام سے منسوب کرکے چلائے جارہے ایک بیان پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے ملک او رقوم کے لئے بے حد خطرناک قراردیا ہے۔

انہوں نے اس بیان کو ملک کے امن وامان او رآپسی میل جول وبھائی چارے کو بگاڑنے والا قراردیا ہے۔انہوں نے اس بیان کو ملک کے امن وامان اور آپسی میل جول وبھائی چارے کو بگانے والا قراردیا ہے۔ شاہی امام احمد بخاری نے صحافیو ں کو بتایا کہ انہوں نے اس کی شکایت دہلی پولیس سے کردی ہے ۔

واضح رہے کہ دہلی کی جامع مسجد کی شاہی امان احمد بخاری کے نام سے ایک فرضی پوسٹ ان کے فوٹو کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔ اس میں شاہی امان کی جانب سے ایسی اپیل کی گئی ہے جس سے نفرت پھیلائی جاسکے۔

شاہی امام نے خود کو اس بیان سے الگ کرتے ہوئے کہاکہ ان کا دوردور تک اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔آج ہفتہ کو ڈی سی پی سنٹرل ڈسٹرکٹ سندیپ سنگھ رندھاوا کو لکھے خط میں شاہی امام سید احمد بخاری نے کہاکہ سوشیل میڈیا پر ان کے نام سے منسوب کرکے ایک پوسٹ چلائی جارہی ہے جس سے ملک کے امن وامان کو خطرہ لاحق ہے۔

اس لئے اس نفرت آمیز پوسٹ کی تحقیقات کی جائے اور اس معاملے میں جو لوگ بھی ملوث ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔

شاہی امام احمد بخاری نے کہاکہ اس معاملہ میں کسی طرح کی لاپرواہی نہ کی جانی چاہئے۔ انہو ں نے کہاکہ جس کسی نے بھی یہ حرکت کی ہے اس کو سزا ملنی چاہئے کیوں کہ اس ملک کے امن پسند شہریوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ شاہی امام سید احمد بخاری کے نام ڈالی گئی اس پوسٹ میں کہاگیا ہے کہ کیرالا‘ آسام‘ مغربی بنگال جیسی ریاستوں کو ہندو خالی کردیں کیونکہ یہاں مسلمانوں کی آبادی اکثریت میں ہوگئی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیاجائے گاتوکشمیر میں جوحال پنڈتوں کو ہوا ہے وہی حال یہاں پر کیاجائے گا۔شاہی امام نے پولیس سے فورا ایف ائی آر درج کرنے او رپورے معاملے کی تحقیق کرنے کی اپیل کی ہے