نئی دہلی /21 مئی ( پی ٹی آئی ) راجستھان رائلز کیلئے یہ یقیناً ایک سخت امتحان ہوگا جب وہ کل یہاں انڈین پریمئیر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے الیمنیٹر مقابلے میں سن رائزرس حیدرآباد کا مقابلہ کرے گی ۔ افتتاحی ایڈیشن کی چیمئین ٹیم راجستھان رائلز کیلئے اس کے تین کھلاڑی بشمول بین الاقوامی فاسٹ بولر ایس سری سنت کی اسپاٹ فکسنگ تنازعہ میں گرفتاری عمل میں آئی ہے ، حالات مشکل ترین ہوچکے ہیں ۔ ان حالات میں کھیلے جانے والے اہم مقابلے میں حیدرآباد کی ٹیم پر کسی قسم کا تنازعات کا دباؤ نہیں ہوگا ۔ راجستھان کے کپتان راہول ڈراویڈ کیلئے ان حالات میں ٹیم کے حوصلے برقرار رکھتے ہوئے کامیابی کیلئے کوشاں ہونا ایک سخت ترین چیلنج ہوگا ۔ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ اسپاٹ فکسنگ تنازعہ کے بعد راجستھان رائلز کے ٹیم پر انتہائی شدید دباؤ موجود ہے ۔ تاہم ٹورنمنٹ میں باقی رہنے کیلئے کل دہلی کیلئے فیروزشاہ کوٹلہ میدان پر کھیلے جانے والے مقابلے میں ٹیموں کو بہتر مظاہرہ کرنا ہوگا نیز راجستھان بہتر مظاہرہ کے ذریعہ نہ صرف خطاب کے حصول کی امیدوں کو برقرار رکھنے کیلئے کیلئے کوشاں ہوگی بلکہ وہ اسپاٹ فکسنگ تنازعہ سے خود کو باہر نکالنے کی خواہاں بھی ہوگی ۔ راہول ڈراویڈ جب حیدرآباد کے خلاف کسی بولر کو بولنگ کی ذمہ داری کیلئے گیند حوالے کریں گے تو کیا وہ اس بولر پر اعتماد کر پائیں گے یہ کپتان کیلئے ایک بڑا چیلنج ہوگا ۔ اہم مقابلے سے قبل راجستھان کی ٹیم نے جئے پور میں اپنا آخری پراکٹس سیشن کا اہتمام کیا چونکہ جئے پور سے دہلی کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم کا فاصلہ ہے ۔ لہذا ٹیم نے فیصلہ کیا کہ وہ مقابلے سے قبل یہاں پہونچے گی ۔ دوسری جانب سن رائزرس حیدرآباد کی ٹیم کی فتوحات میں بولروں کا اہم کردار ہے جیسا کہ دنیا کے سب سے بہترین فاسٹ بولر ڈیل اسٹین نے ٹورنمنٹ میں تاحال 18 وکٹیں حاصل کرلئے ہیں ۔ جبکہ لیگ اسپینر امیت مشرا نے 20 وکٹوں کے ساتھ ٹیم کی فتوحات میں کلیدی رول ادا کیا ہے ۔ علاوہ ازیں سری لنکائی آل راؤنڈر تہسارا پریرا نے 19 وکٹوں کے حصول کے علاوہ 222 رنز بھی اسکور کئے ہیں ۔ امیت مشرا کو نوجوان لیگ اسپینر کشن شرما سے غیر متوقع لیکن بہترین تعاون مل رہا ہے ۔ جس کی بدولت درمیانی اوورس میں حیدرآبادی ٹیم کو نہ صرف رنز روکنے میں کامیابی حاصل ہو رہی ہے بلکہ وہ وکٹوں کے حصول کا منصوبہ بھی مکمل کر رہی ہے ۔ حیدرآبادی ٹیم کیلئے بیٹنگ شعبہ کے ناقص مظاہرے تشویش کے باعث ہیں کیونکہ ٹورنمنٹ میں تاحال کسی بھی بیٹسمین نے 300 رنز کا نشانہ عبور نہیں کیا ہے صرف پارتھیو پٹیل 293 رنز کے ساتھ سرفہرست ہیں ۔ شیکھر دھون نے زخموں سے صحتیابی کے بعد بہترین واپسی کی ہے جنہوں نے 9 اننگز میں 3 نصف سنچریوں کے ذریعہ 288 رنز بنائے ہیں لیکن ان سے جس طرح کا مظاہروں کی امید کی جارہی ہے وہ اس میں ہنوز ناکام ہیں ۔ کل کے مقابلے میں پریرا کے ہمراہ ویسٹ انڈیز کے کپتان ڈیرن سمی کا کردار انتہائی اہم ہوگا کیونکہ یہ دو آل راؤنڈرس بیٹنگ اور بولنگ میں ٹیم کو اہم تعاون دے سکتے ہیں جیسا کہ گذشتہ مقابلے میں سمی نے متواتر دو چھکے لگاتے ہوئے ٹیم کو ناک آوٹ مرحلے میں پہونچایا ہے ۔ اڈیشہ سے تعلق رکھنے والے بیٹسمین بپلاپ سمنترے نے بھی گذشتہ چند مقابلوں میں بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا ہے علاوہ ازیں ایشانت شرما کی واپسی بھی ٹیم کو طاقتور بنائے گی جنہوں نے مظاہروں میں عدم استقلال کے باوجود 14 وکٹیں حاصل کئے ہیں ۔ 41 سال کے قریب پہونچ چکے ڈراویڈ کا کرکٹ کیلئے اپنے آپ کو وقف کرنا ناقابل فراموش ہے جیسا کے ٹورنمنٹ کے دوران انہوں نے 4 نصف سنچریوں کے ذریعہ 416 رنز اسکور کرلئے ہیں جبکہ آسٹریلیائی آل راؤنڈر شین واٹسن جنہوں نے 513 رنز اور 11 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں یہ حیدرآباد کے خلاف پھر ایک مرتبہ اپنی ٹیم کیلئے اہم کھلاری ثابت ہوں گے ۔ بولنگ شعبہ میں ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے جیمس فالکنر 26 وکٹوں کے ساتھ پرپل کیپ اپنے سر سجائے ہوئے ہیں جو حیدرآباد کے خلاف گذشتہ دو مرتبہ ایک اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں ۔ ان کے ہمراہ 17 وکٹیں لے چکے کیون کوپر بھی حیدرآباد کیلئے مسائل پیدا کرسکتے ہیں ۔