نوابوں کے شہر کی روایت ٹوٹ گئی
لکھنؤ ۔ یکم / ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کی لیڈر سنیکتا بھاٹیہ نے آج ایک تاریخ بنائی ۔ وہ اپنی قریبی حریف سماج وادی پارٹی کی امیدوار میرا وردھن کو 1,31,356 ووٹوں کی بھارتی اکثریت سے شکست دے کر نوابوں کے شہر لکھنؤ کی پہلی خاتون میئر منتخب ہوگیئں۔ یو پی کے ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں پہلے کبھی کوئی خاتون میئر منتخب نہیں ہوئی تھی ۔ لیکن اس مرتبہ یہ عہدہ خواتین کے لئے محفوظ کیا گیا تھا ۔ بی جے پی کی بھاٹیہ کو 3,77,166 ووٹ اور سماج وادی پارٹی کی وردھن کو 2,45,810 ووٹ حاصل ہوئے ۔ کانگریس کی امیدوار پریما اوستھی جو سابق رکن اسمبلی سریندر ناتھ اوستھی کی بیوی ہیں تیسرا اور بی ایس پی کی بلبل گڈیال کو چوتھا مقام حاصل ہوا ۔ اترپردیش میں تین مرحلوں میں منعقدہ بلدی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت لکھنؤ میں /26 نومبر کو رائے دہی ہوئی تھی ۔ 1916 ء میں اترپردیش بلدی قانون وجود میں آیا تھا اور بیرسٹر بن اللہ اس بلدی ادارہ کے پہلے ہندوستانی سربراہ بنے تھے ۔ لکھنؤ اگرچہ تین مرتبہ ایک خاتون کو اپنی نمائندہ کی حیثیت سے لوک سبھا روانہ کرچکا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ اس شہر نے خاتون میئر کا انتخاب کیا ہے ۔ شیلا کول 1971 ، 1980 اور 1984 میں کانگریس کے ٹکٹ پر لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئی تھیں ۔ اترپردیش نے ہندوستان کو پہلی خاتون گورنر دیا تھا ۔ بلبل ہند سے مصروف سروجنی نائیڈو 1947 تا 1949 ء ’’متحدہ صوبوں‘‘ کی گورنر تھیں ۔ جن کا نام اب اترپردیش ہے ۔