سنگاریڈی میں ٹی آر ایس کی اقلیتی قائدین و کارکنوں کے اجلاس سے چنتاپربھاکر کا خطاب
سنگاریڈی۔7 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی سنگاریڈی کے کندی منڈل کے ٹی آر ایس اقلیتی قائدین و کارکنان کا اجلاس آج شام اجئے تارا گارڈن کے روبرو جناب محمد خواجہ خاں سینئر قائد ٹی آر ایس پارٹی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کو سابق رکن اسمبلی چنتاپربھاکر ٹی آر ایس پارٹی امیدوار حلقہ اسمبلی سنگاریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ کی بنیادیں عظیم قربانیوں پر رکھی گئیں۔ تقریباً 1500 افراد نے اپنی جانوں کی قربانی پیش کی ہے۔ ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر نے مرن برت کیا اور موت کے منہ سے واپس آئے۔ تلنگانہ سماج کے ہر فرد اور طبقے نے اپنی بساط کے مطابق تحریک تلنگانہ میں حصہ لیا۔14 سالہ طویل عوامی جدوجہد کے بعد 2014ء میں مرکزی حکومت علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے لیے مجبور ہوگئی۔ 14 سالہ تحریک اور بے شمار قربانیوں کے ذریعہ حاصل کردہ تلنگانہ کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے ٹی آر ایس حکومت نے زبردست سعی کی ہے۔ تلنگانہ میں قومی یکجہتی اور فرقہ واری ہم آہنگی کو مستحکم کرنے حکومت تلنگانہ کی جانب سے ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی تہواروں کا سرکاری طور پر اہتمام کیا جارہا ہے گزشتہ ساڑھے چار سال میں تلنگانہ میں فرقہ واری کشیدگی کا معموملی واقعہ بھی پیش نہیں آیا ملک میں سب سے زیادہ خوشحال پرامن اور پرسکون ریاست تلنگانہ ہے ٹی آر ایس حکومت نے مسلمانوں کی ترقی کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کیے ہیں اور آئندہ بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ اسمبلی سنگاریڈی کے بشمول ریاست تلنگانہ کے 100 سے زائد اسمبلی حلقوں میں ٹی آر ایس پارٹی کی کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے حلقہ سنگاریڈی کے مسلمانوں سے کہا کہ وہ ان کے مسائل کی یکسوئی کے لیے ہر ممکنہ کوشش کریں گے۔ ان کے شفاف کردار اور خدمات کا ریکارڈ دیکھتے ہوئے دوبارہ منتخب کرنے کی اپیل کی۔ جناب محمد فرید الدین ایم ایل سی نے کہا کہ مسلمانوں کی پسماندگی کا بنیادی سبب ان کی تعلیمی پسماندگی ہے۔ چنانچہ ٹی آر ایس حکومت نے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور تاحال 206اقلیتی اقامتی اسکولس قائم کیے۔جس میں 55 ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں۔ مسہمانوں کی تعلیمی ترقی میں ہی ان کی ہمہ جہتی ترقی مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے مسلمانوں کی ترقی، فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں کیا جس کا ثبوت سچر کمیٹی رپورٹ ہے جس میں مسلمانوں کے حالات کو دلت طبقہ سے بھی ابتر بتایا گیا۔ ٹی آر ایس پارٹی مسلمانوں کو ووٹ بینک نہیں سمجھتی ہے اور نہ ہی ان کو کھلونے دے کر بہلانے پر یقین رکھتی ہے۔ ملک میں اقلیتوں کی ترقی کے لیے سب سے بہترین اسکیمات تلنگانہ میں نافذ العمل ہیں جلسہ کو محمد خواجہ خاں، شیخ رشید، محمد امجد خاں، مولانا محمد کبیر الدین نوری اور پربھاکر نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر نرہر ریڈی، منوہر گوڑ، وجیندر ریڈی، بی روی، گووردھن نائک، ویکٹیشورلو، شیخ امجد، اسد علی، حیدر، محمود، ہری کشن، خواجہ اسد اللہ، اکبر حسین، کلیم پٹیل، سید مقصود، سید عبدالرافع التمش، محمد شفیع الدین، عبدالطیف، عبدالقدوس اور دیگر موجود تھے۔