سنگھ پریوار قائدین کی نفرت انگیز تقاریر کے کلپس جاری

نئی دہلی ۔ 22 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے نریندر مودی کے خلاف اپنی مہم میں شدت پیدا کرتے ہوئے آج بی جے پی ، سنگھ پریوار اور شیوسینا کے متعدد قائدین کی اشتعال انگیز تقاریر کے ویڈیو کلپس جاری کئے ہیں اور مطالبہ کیا کہ فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کے ’’گناہ‘‘ کے ارتکاب کے ذریعہ زہریلی سیاست میں ملوث قائدین کو گرفتار کیا جائے ۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے مودی سے اس مسئلہ پر معذرت خواہی کرنے اور ان ( مودی ) کے ایک بااعتماد رفیق امیت شاہ کے علاوہ ، بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ ، وی ایچ پی لیڈر پروین توگاڑیہ اور شیوسینا لیڈر رام داس کدم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ان قائدین کو متنازعہ تقاریر کے سی ڈیز جاری کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان نے کہاکہ ’’ترقی پر مودی کا نقلی نقاب اب چہرہ سے ہٹ چکا ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ مودی اور بی جے پی ہر قیمت پر اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں‘‘۔

سرجیوالا نے کہا کہ ’’مودی ، بی جے پی اور سنگھ پریوار اقتدار کیلئے اندھی ہوس اور لالچ میں ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم کرنے کی ایک خطرناک مہم چلارہے ہیں ۔ فرقہ وارانہ نوعیت کی انتہائی اشتعال انگیز تقاریر بھی ان کے منصوبوں اور سازش کا ایک حصہ ہے۔ سرجیوالا نے کہا کہ نریندر مودی سیاسی ایجنڈہ پر عمل پیرا ہیں جبکہ سنگھ پریوار ہندوستانی قوم کو فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم کرتے ہوئے ملک کی اصل بنیاد کے عدم استحکام اور انتشار کیلئے کام کررہا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان نے کہاکہ شیوسینا کے لیڈر رام داس کدم اپنی اشتعال انگیز تقریر میں جب مسلمانوں کو نشانہ بنارہے تھے مودی بھی شہ نشین پر موجود تھے جو بار بار ستائش کرتے ہوئے تالیاں بجارہے تھے ۔
سرجیوالا نے کہا کہ مودی کو اگر ہندوستانی جذبہ کا ذرہ برابر بھی پاس لحاظ و احترام ہے تو وہ اس مسئلہ پر ہندوستانی عوام سے معذرت خواہی کریں ۔ رندیپ سرجیوالا نے اپنے تحریری صحافتی بیان میں کہا کہ ’’مودی اور ان کے حکمت عملی ساز ان نفرت انگیز اور زہریلی تقاریر سے پوری طرح بے نقاب ہوگئے ہیں۔ اب وہ فرقہ وارانہ تقسیم کا حربہ استعمال کررہے ہیں ۔ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں آخری ہتھیار کے طورپر کھلے عام زہریلی سیاست میں ملوث ہوگئے ہیں۔