نینی تال 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ سماجی فکر میں بڑی تبدیلی لانے میں اس کا اہم رول رہا جس کے نتیجہ میں آخر کار مرکز میں سیاسی تبدیلی آئی اور نریندر مودی اقتدار پر پہنچ سکے ۔ آر ایس ایس کے اکھل بھارتیہ پرچار پرمکھ ڈاکٹر منموہن ویدیا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں اقتدار کی تبدیلی بڑے پیمانے پر سیاسی تبدیلی کا مظہر ہے اور اس عمل میں آر ایس ایس کا غیر معمولی رول رہا ۔ اُن سے پوچھا گیا تھا کہ مودی جیسی شخصیت جن کا تعلق ماضی میں سنگھ پریوار سے رہ چکا ہے‘ اقتدار پر پہنچنے کے بعد وہ کیا محسوس کرتے ہیں۔ ویدیا نے کہا کہ آر ایس ایس حکومتوں کے ذریعہ نہیں بلکہ اپنے کیڈر کے ذریعہ کام کرتی ہے اور یہ کیڈر تنظیم کو مستحکم بنانے اور وسعت دینے کیلئے 24 گھنٹے مصروف ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مرکز میں موافق آر ایس ایس پارٹی کی موجودگی سے سنگھ پریوار کو یہ توقع ہے کہ اس کے راستے میں کوئی رکاوٹیں کھڑی نہیںہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ پریوار کو سماجی طور پر قبول کیا جارہا ہے اور گذشتہ ایک دہے میں اس نے کافی وسعت اختیار کی ہے ۔ ایسے لوگ جو آئی ٹی سے وابستہ ہیں وہ بھی آر ایس ایس کے قومیت پسند نظریہ کو قبول کررہے ہیں۔ انہوں نے اعداد شمار کے حوالے سے بتایا کہ سنگھ پریوار نے سماجی شعبوں میں بھی رسائی حاصل کی ہے جن سے عام طور پر دور رہا کرتی تھی ۔ ایسا کرنے سے کئی غلط فہمیاں دور ہورہی ہیں اور سنگھ پریوار وسعت حاصل کرتا جارہا ہے ۔