سنگل ونڈو عملہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

یلاریڈی /26 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ماضی میں قرض معافی کے کاغدات بتانے والے سنگل ونڈو عملہ اب معافی نہ ہوئے اور قرض بقایا برقرار ہے کہہ رہے ہیں جوکہ سراسر ناانصافی ہے کسانوں نے یہ الزام لگایا اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا ڈیمانڈ کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن کے روبرو احتجاج کیا ۔ کسانوں نے تلامڈگو ونڈو آفس پہونچکر ونڈو چیرمین مدھوکر سدن ریڈی اور عملہ کے ساتھ جھگڑا پر اتر آئے ۔ ونڈو چیرمین مدھو سدن ریڈی کی تفصیلات کے مطابق 2008 میں تب کے وزیر اعلی مسٹر راج شیکھر ریڈی نے قرض معافی کی اسکیم عمل میں لائی ۔ نلہ مڈگو سنگل ونڈو حدود میں 540 افراد کسانوں کو زرعی قرض معافی کرتے ہوئے وقت پر قرض ادائیگی کرتے آئے 1042 افراد کسانوں کو پانچ ہزارروپئے روپئے حوصلہ افزائی کیلئے دئے گئے ۔ لیکن دولت کے لالچ میں ونڈو عملہ کے چند افراد نے کسانوں کا قرض معاف ہونے کا صداقت نامہ جاری کرکے واپس دوبارہ قرض دئے جانے کا غذات تیار کرلئے اور پہلے قرض بھی اس میں شامل کرلیا ۔ کسانوں کو اس بات کا علم نہ ہونے دیا ۔ قرض ادا کرنے والے کسانوں کو منظور کیا گیا حوصلہ افزائی کی امداد ادا کی گئی

اور اب تلنگانہ سرکار قرض معافی کا اعلان کرچکی ہے ۔ جس کے تحت عہدیداروں نے مواضعات میں قرض کئے گئے کسانوں سے نام گرام سبھا میں پڑھ کر سنائے جس سے اصل معاملہ سامنے آیا ۔ ماضی میں قرض معاف ہوگیا کہنے والے 170 کسانوں کے نام فہرست میں دوبارہ مقروض ہونے کا درج ہونے پر کسانوں میں تشویش و حیرت ہوگئی ۔ ان دنوں لنگم پیٹ کو آئے ضلع کلکٹر سے کسانوں نے اس تعلق سے بات کی تھی ۔ سنگل ونڈو حدود کے پاناپور ، کورپل ، موتھا مواضعات سے تعلق رکھنے والے تقریباً 50 کسانوں نے پولیس اسٹیشن آکر احتجاج کیا ۔ قرض معاف نہ کرتے ہوئے قرض دیتے ہوئے واپس دوبارہ قرض لئے جانے کے کاغذات تیار کرتے ہوئے ونڈو عملہ نے سرکاری فنڈ غبن کرلیا کہہ کر الزام لگایا ۔ سب انسپکٹر راکیش نے کاماریڈی DLPO گنگادھر سے بات کی جس پر انہوں نے تحقیقات کرنے کا تیقن دیا ۔ لیکن کسانوں نے یلاریڈی سرکل انسپکٹر سے آکر ملاقات کی ۔ کلکٹر کے احکام بھی ان دنوں عہدیداروں کو بیدار کرنے سے قاصر نظر آئے ہیں کیونکہ نلامڈگو سنگل ونڈو پر قرض معافی کے کاغذات تیار کرکے دینے والے عملہ فی الوقت معاف نہیں ہوئے کہہ کر ریکارڈ بتا رہے ہیں ۔

ہمارے ساتھ انصاف کرنے کا کسانوں نے ان دنوں کو آئے ضلع کلکٹر سے شکایت کی ۔ جس پر سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کلکٹر رونالڈروس نے ڈپٹی تحصیلدار مسٹر الگزینڈر کو احکام دئے کہ وہ اس تعلق سے مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ دیں ۔ لیکن پندرہ دن گذر گئے اب تک اس کام میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔ جبکہ کسانوں کا ڈیمانڈ ہے کہ ضلع کلکٹر اس طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے معاملہ کی مکمل جامع تحقیقات کروائیں اور بدعنوانی میں ملوث سنگل ونڈو عملہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ اس موقع پر ونڈو نائب صدر سائیلو ، باناپور کے کسان وٹھل ، سبھاش ، لنگاگوڑ ، نرسملو ، ایشور ، رامو ، وردھن اور دوسرے موجود تھے ۔ بدعنوانیوں کا یہ سلسلہ تب تک ختم ہونے نظر نہیں آتا جب تک اس کے ذمہ داران کے خلاف آخری سخت کارروائی نہ کی جائے گی ۔ جن کے ہاتھوں میں اختیارات ہیں اور اس کا غلط استعمال کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں تو پھر اسے روکنے کے تلنگانہ سرکار کو ٹھوس اقدامات کرنے ضروری ہیں ورنہ یہ مہلک بیماری سارے سسٹم کو کمزور کرکے رکھ دے گی ۔

گڑمبا کی بھٹیوں پر دھاوے
ویملواڑہ /26 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) دسہرہ تہوار کے موقع پر شراب نوشی میں اضافہ کے پیش نظر غیر قانونی گڑمبے تیار کرنے کی اطلاع پر اکسائز ڈپارٹمنٹ اور جگتیال کے اسپیشل اسکارڈ کی قیادت میں دھاوے کئے ۔ اس دھاؤں میں ویملواڑہ کے ایکسائز ( ٹاسک فورس ) CI پرتبھا چندرا شیکھر سب انسپکٹر اشوک اپنی جمعیتکے ساتھ ویملواڑہ منڈل نوکلا مری دیہات میں چندورتی منڈل تنکوں دیہات کے جلاپتی تانڈا دیونی تانڈہ کے علاقوں میں گڑمبا تیار کرنے کی بھٹیوں پر اچانک دھاوا کیا ۔ گڑمبا تیار کرنے والے افراد وہاں سے فرار ہوگئے ۔ ان دھاؤں میں 8 ہزار 500 لیٹر گوڑ کا شیرہ اور 50 لیٹر کا گڑمبا کے نشہ وار ادویات کو ضبط کیا گیا ۔ گڑمبا تیار کرنے والے بانوت ریڈی ، جے رامو پر کیس درج کیا گیا ہے ۔