سنگارینی کالریز ورکرس انتخابات کی مہم سے چیف منسٹر بوکھلاہٹ کا شکار

ماضی کے اعلانات پر عمل ندارد، نئے اعلانات سے پھر ایک مرتبہ دھوکہ، ڈاکٹر کے نارائنا
حیدرآباد ۔ 30 ستمبر (سیاست نیوز) قومی سی پی آئی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے کہا کہ سنگارینی کالریز ورکرس یونین انتخابات کیلئے جاری انتخابی مہم کو دیکھتے ہوئے صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں جس کے پیش نظر چیف منسٹر نے ورکروں کو ترغیبات دینے کے مقصد سے تمام دیرینہ حل طلب مسائل حل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ حقیقت یہ ہیکہ اس طرح کے اعلانات خود چیف منسٹر سابق میں متعدد مرتبہ کرچکے ہیں لیکن آج تک کسی ایک اعلان پر عملی اقدام نہیں کئے لیکن اب جبکہ یونین انتخاب کیلئے صرف دوچار یوم باقی رہ گئے ہیں۔ سنگارینی کالریز ورکروں کی فلاح و بہبود چیف منسٹر کو اچانک یاد آگئی اور فلاح و بہبود کیلئے تمام تر اقدامات کرنے کے زبانی اعلانات کردیئے۔ ڈاکٹر نارائنا، سکریٹری قومی، سی پی آئی نے اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت تو یہ ہیکہ سنگارینی کالریز کمیٹی ورکرس یونین کے مجوزہ آئندہ دوچار یوم میں منعقد ہونے والے انتخابات میں سی پی آئی کی ملحقہ محاذ ٹریڈ یونین تنظیم اے آئی ٹی یو سی کی اخلاقی کامیابی واضح ہوچکی ہے جس کے پیش نظر ہی چیف منسٹر نے گذشتہ دن اچانک پریس کانفرنس طلب کرکے صرف زبانی جمع خرچ جیسے ورکروں کی فلاح و بہبود کیلئے تمام اعلانات کئے۔ چیف منسٹر کے ان اعلانات پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر کے نارائنا نے کہا کہ سنگارینی کالریز ورکرس یونین کے انتخابات میں پہلی مرتبہ کوئی چیف منسٹر مداخلت کئے ہیں تو وہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک معمولی یونین کے انتخابات میں چیف منسٹر راست طور پر مداخلت کرتے ہوئے سنگارینی کالریز ورکرس کیلئے دسہرہ کیلئے بونس کی فراہمی وغیرہ جیسے تحفوں (ترغیبات) کا اعلان کرکے ٹی آر ایس کی محاذی ٹریڈ یونین کو ووٹ دینے کی اپیل کرنا ہی یہ ایک انتہائی شرمناک اقدام ہوگا بلکہ چیف منسٹر کی جانب سے اس طرح کے اعلانات کرنا ان کی (چیف منسٹر کی) غیراخلاقی سیاسی حرکت تصور کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ٹی آر ایس اب صرف اور صرف اپنی بقاء کیلئے کوشاں ہے اور یہ بات بھی واضح ہوچکی ہیکہ چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے اعلانات اور دیئے ہوئے بیان سے ہی اے آئی ٹی یو سی کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے۔