سنگارینی ملازمین کیلئے نوکری برائے پسماندگان اسکیم کا احیاء

ملازمت کی عدم خواہش پر 25 لاکھ روپئے پیاکیج کی سہولت۔چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کا وعدہ
حیدرآباد 29 ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے سنگارینی کالریز کے ملازمین کیلئے نوکری برائے پسماندگان کے اسکیم کے احیا کا وعدہ کیا جس کے تحت کسی ورکر کی موت یا رضاکارانہ سبکدوشی کی صورت میں اس کے کسی فرد خاندان کو ملازمت فراہم کی جائیگی ۔ سنگارینی کالریز ملازمین یونین کے سلسلہ میں جاریہ انتخابی مہم کے حصہ کے طور پر چیف منسٹر نے آج تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس کے ذریعہ سنگارینی ملازمین سے کئی وعدے کئے ۔ چیف منسٹر نے عملاً تلنگانہ بھون سے انتخابی مہم میں حصہ لیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے سنگارینی ملازمین کے مسائل کو نظر انداز کردیا تھا جبکہ ٹی آر ایس حکومت مسائل کی یکسوئی کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ انہوں نے یونین کے انتخابات میں ٹی آر ایس کی تائیدی لیبر تنظیم کی کامیابی کو یقینی قرار دیا اور کہا کہ ملازمین کی تائید ٹی آر ایس کے ساتھ ہے۔ سنگارینی کالریز کے 11 ڈیویژنوں میں ٹی آر ایس یونین بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ اپنے طور پر ہی ترقی کی منزلیں طئے کر رہی ہے ۔ اس مرحلہ پر وہ حقیر سے سیاسی مفادات کیلئے ورکرس کو گمراہ کرنا نہیں چاہتے ۔ انہوں نے نوکری برائے پسماندگان اسکیم کے احیاء کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں معمولی ترمیم سے یہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمدردی کے طور پر شروع کی گئی اسکیم کو ورکرس کے مخالفین نے عدالتوں سے رجوع ہوکر روکدیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت اسکیم کے احیا کے اقدامات کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد جنہیں نوکری برائے پسماندگان اسکیم کے تحت ملازمت نہیں چاہئے

، وہ 25 لاکھ روپئے پیاکیج حاصل کرسکتے ہیں یا پھر انہیں ماہانہ تنخواہ حاصل کرنی ہوگی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سنگارینی میں 14 تا 19 ہزار نقلی ورکرس ہیں اور اس کا سہرا قومی ٹریڈ یونین تنظیموں کو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عارضی ورکرس کی خدمات باقاعدہ بنانے کے اقدامات کریگی ۔ 1989 ء کے بعد سنگارینی کالریز میں نئے ملازمین کے تقررات عمل میں نہیں لائے گئے جبکہ ٹی آر ایس حکومت نے 7000 نئے ملازمین کا تقرر کیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ اس نے 17 مقدمات دائر کرتے ہوئے پسماندگان کو ملازمت کی اسکیم پر عدالت سے حکم التواء حاصل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ورکرس سے تعاون رکھنے والے ایک گروہ نے ورکرس کے خلاف مقدمہ دائر کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر روکنے کیلئے بھی یہ گروہ سرگرم عمل ہے۔ چیف منسٹر نے سنگارینی ورکرس کیلئے 6 لاکھ روپئے تک بلا سودی قرض فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیشم کو سنگارینی ورکرس کی تائید حاصل نہیں ہے ۔ انہوں نے دونوں پارٹیوں پر ورکرس کے مسائل کو اپنے دور حکومت میں نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا ۔ تلنگانہ تحریک کے دوران ٹی آر ایس کی تائیدی ٹریڈ یونین نے اہم رول ادا کیا تھا ۔ اس موقع پر ریاستی وزراء ای راجندر ، ٹی ناگیشور راؤ ، رکن پارلیمنٹ کے کویتا ،رکن پارلیمنٹ کھمم سرینواس ریڈی ، گورنمنٹ چیف وہپ کے ایشور ، ارکان مقننہ سرینواس ریڈی اور کے پربھاکر موجود تھے۔