گلبرگہ 4 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وزیر میونسپل ایڈمنسٹریشن کرناٹک و ضلع انچارج وزیر گلبرگہ الحاج قمر الاسلام نے کہا ہے کہ موضع گرگنچی تعلقہ الند ضلع گلبرگہ میں واقع سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کو مستقل طور پر سربراہی آب کا مسئلہ ایک اہم مسئلہ ہے ۔ اس یونیورسٹی کیلئے سربراہی آب کا ایک مستقل ذریعہ تلاش کرنا ضروری ہے کیونکہ موجودہ سربراہی آب کا جو موجودہ ذریعہ ہے اس پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ۔ الحاج قمر الاسلام نے اعلان کیا کہ سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کیلئے سربراہی آب کا ایک مستقل اور مناسب ذریعہ تلاش کرنے کیلئے ارکان اسمبلی اور ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی عنقریب تشکیل دی جائے گی ۔ الحاج قمر الاسلام نے گلبرگہ میں کرناٹک ڈیولپمنٹ پروگرام کے سہ ماہی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے رکن اسمبلی الند مسٹر بی آر پاٹل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ حکومت سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کو تشفی بخش حد تک پانی کی سربراہی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی ۔مسٹر بی آر پاٹل نے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کو فی الحال امر جاڈیم سے جو پانی سربراہ کیا جارہا ہے
اس پر کلی طور پر انحصار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ موسم گرما میں ڈیام کے پانی کی مقدار کم ہوجاتی ہے ۔ گرمی کے دنوں میں اس ڈیم سے یونیورسٹی کیلئے پانی کی مکمل مقدار کی سربراہی نا ممکن ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یونیورسٹی کیامپس کی افتتاحی تقریب میں یہ مسئلہ چیف منسٹرکرناٹک سد رامیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا تھا ۔الحاج قمر الاسلام نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کو پانی کی سربراہی کے مسئلہ سے بخوبی واقف ہے اور اس ضمن میں ایک مستقل ذریعہ اس یونیورسٹی کے تلاش کر کے ریاستی حکومت کو واقف کروادیا جائے گا ۔ اس موقع پر ایم ایل سی مسٹر الم پربھو نے کہا کہ سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کو مستقل طور پر بھیما ندی یا پھر بینی تھورا ندی سے پانی سربراہ کیا جاسکتا ہے ۔ ماہرین کو ان دو ذرائع پر بھی غور کرنا چاہئے ۔ اجلاس میں شریک ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک ایک باوقار ادارہ ہے جس میں 1500طلباء و طالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ لہذا ضلعی انتظامیہ اور ریاستی حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اس یونیورسٹی کو پانی کی سربراہی کے علاوہ دیگر تمام سہولیات فراہم کرنے کو اطمینان بخش بنائیں ۔