ڈیونیڈن۔26فبروری( سیاست ڈاٹ کام ) ٹاپ آرڈر بیٹسمین سمیع اللہ شنوری نے یادگار 96رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت جنوبی افریقہ نے پول ۔اے میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف سنسنی خیز طور پر ایک وکٹ کی تاریخ ساز کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ یونیورسٹی اوول میں منعقدہ اس مقابلہ میں افغانستانی ٹیم کامیابی کیلئے مطلوبہ 211رنز کا جس وقت تعاقب کررہی تھی‘ ایک موقع پر 97رنز کے مجموعی اسکور پر اس کی 7وکٹیں آؤٹ ہوچکی تھی ۔ اس موقع پر سمیع اللہ نے اپنی زندگی کی ایک یادگار اننگز کھیلتے ہوئے افغانستان کو ورلڈ تاریخ کی پہلی کامیابی مقررہ اوورس کی تین گیندیں قبل ہی دلوا دی ۔ سمیع اللہ نے نچلی صف کے بیٹسمینوں کے ساتھ اہم پارٹنرشپ نبھاتے ہوئے ٹیم کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا ۔ دسویں نمبر کے بیٹسمین حمید حسن اورآخری بیٹسمین شاہ پور زدران کے ہمراہ ناقابل تسخیر 19رنز کی پارٹنرشپ نبھائی ۔
حمید حسن نے 15رنز اور شاہ پور ناقابل تسخیر 12رنز اسکور کئے ۔ محمد نبی کی زیرقیادت افغانستانی ٹیم کی کامیابی میں اوپنر جاوید احمدی نے 51رنز کی اننگز کھیلی ‘ تاہم مین آف دی میچ سمیع اللہ نے 147گیندوں پر مشتمل اپنی اننگز میں7چوکے اور 5ہمالیائی چھکے لگائے ۔قبل ازیں مجید حق(31)اور السدیرایون(28)نے نویں وکٹ کیلئے 62رنز کی پارٹنرشپ نبھاتے ہوئے اسکاٹ لینڈ کے اسکور کو 210رنز تک پہنچانے میں اہم رول ادا کیا ۔ جب کہ ورلڈ کپ میں تیسری مرتبہ شرکت کرتے ہوئے اسکاٹ لینڈ نے اپنا اعظم ترین مجموعی اسکور بنایا ۔ سمیع اللہ نے ایک موقع پر آف اسپنر حق کے خلاف تین ہمالیائی چھکے لگاتے ہوئے مطلوبہ رنز کو بہت کم کردیا تھا لیکن اسی اوورس کی پانچویں گیند پر وہ آؤٹ ہوئے ۔
میں نے اپنا کام کیا : سمیع اللہ
ڈیونیڈن۔26فبروری( سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈ کپ کی تاریخ میں افغانستان کو پہلی اور یادگار کامیابی دلوانے میں کلیدی رول ادا کرنے والے بیٹسمین سمیع اللہ شنوری نے اس تاریخ ساز کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے اسکاٹ لینڈ کے خلاف آج یہاں کھیلے گئے مقابلہ میں اپنا کام کیا ہے ۔ یونیورسٹی اوول میدان پر جس وقت اسکاٹ لینڈ کے خلاف افغانستان کی ٹیم کامیابی کیلئے مطلوبہ نشانہ 211رنز کا تعاقب کررہی تھی ‘اس وقت ایک موقع پر افغانستانی ٹیم کے اسٹار کھلاڑی صرف 97رنز پر پویلین لوٹ گئے تھے ۔ متواتر دوسرے دن ایک سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کو ملا جیسا کہ گذشتہ روز ایئرلینڈ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بھی مقابلہ کا نتیجہ سنسنی خیز لمحات کے بعد حاصل ہوا ہے ۔ اس طرح اسوسی ایٹ ٹیموں نے ورلڈ کپ میں تاحال دو اہم اور سنسنی خیز نتائج فراہم کئے ہیں ۔ افغانستان کی کامیابی میں مین آف میچ کا مظاہرہ کرنے والے سمیع اللہ نے کہا کہ کامیابی میں انہوں نے صرف اپنا کردار ادا کیا ہے کیونکہ 7وکٹوں کے نقصان کے بعد کامیابی غیر یقینی دکھائی دے رہی تھی ۔ افغانستان کو جس وقت تیزی سے رنز بنانے کی ضرورت تھی اس وقت سمیع اللہ نے حریف بولر مجیب حق کے ایک اوور میں متواتر تین چھکے لگائے اور اس کے بعد ایک اور چھکا لگانے کی کوشش میں اُس وقت آؤٹ ہوئے جب ٹیم کو 19گیندوں میں 19رنز درکار تھے اور صرف ایک وکٹ باقی تھی ۔ اس لمحہ کا تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یقیناً وہ غلط اسٹروک تھا لیکن وہ اس موقع پر ایک اور چھکا لگاتے ہوئے مطلوبہ رنز کو فی اوور کم کرنے کی کوشش کے خواہاں تھے ۔