سمندر میں فائرنگ کے بعد تیل کے ٹینکرس ضبط‘عملہ قید

طرابلس۔30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) لیبیا نے دو غیر ملکی تیل کے ٹینکروں کو ضبط کرلیا اورارکان عملہ کو قید کرلیا ۔ ان پر الزام ہے کہ وہ ایندھن مغربی ساحل پر ایک گھنٹہ تک فائرنگ کے تبادلہ کے بعد اسمگل کرنے کی کوشش کررہے تھے ۔ لیبیا میں ایک اندازہ کے مطابق 48ارب بیارل پٹرول کا ذخیرہ موجود ہے اور لیبیا روزآنہ 16لاکھ بیارل پٹرول 2011ء کی مسلح بغاوت سے پہلے پیدا کیا کرتا تھا ۔ ساحلی محافظین نے بحری جہازوں کو سدی کے ساحل دو کلومیٹر دور زوارا کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا ۔ ساحلی محافظین نے دو بحری جہازوں کو ساحل کے قریب دیکھا تھا ۔ اُن پر کانگو کے پرچم لہرارہے تھے ۔ تیل کے ٹینکروں پر ہتھیاروں کا زبردست ذخیرہ تھا اور ان کی حفاظت چھوٹی کشتیاں کررہی تھیں ۔ ضبطی سے پہلے تیل کے ٹینکروں کی جانب سے لیبیا کے عہدیداروں کی سخت مزاحمت کی گئی اور کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا ۔ کئی مواقع پر مسلح کشتیوں اور آدمیوں کو واپس بھیج دیا گیا تھا لیکن اس بار مسلح آدمیوں نے ساحلی محافظوں پر فائرنگ شروع کردی تھی ۔اس کے بعد ان پر قابو پالیا گیا اور تیل کے ٹینکرس اورارکان عملہ کو لیبیا کے دارالحکومت روانہ کردیا گیا ۔ ارکان عملہ میں یوکرین کے 14‘ 4ترک اور 2 جارجیا کے شہری ہیں ۔ دیگر 3ارکان عملہ زوارا سے تعلق رکھتے ہیں ۔