نئی دہلی 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) ملک کی تاریخی کتب میں بعض بے قاعدگیوں کو حذف کرنے اور تمام کیلئے معیاری تعلیم کو قابل برداشت بنانے کیلئے آر ایس ایس سے ملحق تنظیموں کے نمائندوں ، بی جے پی قائدین اور وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کی آج یہاں منعقدہ ایک میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ اجلاس بی جے پی کے اقدامات کا حصہ ہے کہ حکومت اور پارٹی اور اس کی ملحق تنظیموں کے درمیان شعبہ تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے مناسب رابطے کو یقینی بنایا جائے ۔ ملک میں تعلیم کی بڑھتی لاگت پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے اور اسے واجبی بنانے کی سعی کے ساتھ سنگھ پریوار سے ملحق گروپوں نے مرکزی قانون سازی پر زور دیا تا کہ ابتدائی سطح سے اعلی تعلیم کے سطح تک تعلیمی اخراجات کو باقاعدہ بنایا جائے ۔ شرکائے اجلاس نے ملک میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیا اور تعلیمی سسٹم میں اخلاقی اقدار کی شمولیت چاہی۔شعبہ تعلیم کیلئے اپنی نوعیت کی پہلی میٹنگ میں سینئر آر ایس ایس قائدین کرشن گوپال، سریش سونی اور دتاترے ہوسبولے کے علاوہ بی جے پی قائدین رام لال اور جے پی نڈا نیز سنگھ سے ملحق بعض سینئر کارندے شریک ہوئے ۔