سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ : سوامی اسیمانند کے علاوہ دیگر تین ملزمین بری 

پنچ کولہ : تقریبا بارہ سال قبل 2007ء میں ہوئے پانی پت کے دیوانہ اسٹیشن کے قریب سمجھوتہ ایکسپریس ریل گاڑی میں دھماکہ کیا گیا تھا ۔ اس دھماکہ میں ریل کے دوبو گی جل کر خاکستر ہوگئے جبکہ 68افرادزندہ جل گئے ۔ ہلاک شدگان میں بیشتر پاکستان کے رہنے والے تھے ۔ اس دھماکہ معاملہ کو پنچ کولہ کی اسپیشل این آئی اے عدالت نے اس مقدمہ کے اہم ملزمین اسیمانند کے علاوہ دیگر کو بری کردیا ہے ۔

عدالت کے دعوی ہے کہ ثبوتو ں کے فقدان کی وجہ سے ان ملزمین کو بری کردیا گیا ۔ قابل ذکر ہے کہ یہ معاملہ کا فیصلہ ۱۴؍ مارچ کو آنے والا تھا لیکن پاکستانی شہری راحیلہ کے وکیل نے ایک پٹیشن دائر کر کے مزید عینی شاہدین کے بیان ریکارڈ کرنے کی عدالت سے درخواست کی تھی لیکن عدالت نے اسے مسترد کردیا ۔ این آئی اے نے اس معاملہ میں جملہ 224گواہوں کو پیش کیا جبکہ مدعا علیہان نے کوئی گواہ پیش نہ کرسکے ۔ یہ حادثہ میں اس وقت ہوا جب یہ ٹرین اٹاری جارہی تھی ۔

دھماکہ کے بعد ہریانہ پولیس نے اس سلسلہ میں ایک کیس درج کرلیا تھا ۔ بعد ازاں جولائی 2010ء میں تحقیقاتی ٹیم این آئی اے کو یہ معاملہ سونپ دیا ۔ این آئی اے نے جون 2011ء میں پانچ لوگو ں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی ۔ چارج شیٹ میں نابا کمار عرف سوامی اسیما نند ، سنیل جوشی ، رام چندر ، سندیپ ڈانگے اور لوکیش شرما کانام شامل تھا ۔ ملزمین کے خلاف قتل ، آتش گیرمادہ لانے ، ریلوے کو نقصان پہنچانے او رسازش جیسی دفعات کے تحت مقدمہ عائد کیا گیا تھا ۔ اسی معاملہ میں فاضل عدالت نے مذکورہ چاروں افراد کو بری کردیا ہے ۔