دادری واقعہ پربی جے پی کے متنازعہ رکن اسمبلی سنگیت سوم کا الزام
دادری ۔ /4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سیاسی تنازعات کو گرماتے ہوئے متنازعہ بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم نے آج دادری کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سماج وادی پارٹی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلمانوں کو خوش کرنے اور ان کی دلجوئی میں مصروف ہے ۔ گوشت کھانے کی افواہ پر ایک شخص کے قتل کے بعد معصوم افراد کو پھنسایا جارہا ہے ۔ سنگیت سوم جنہوں نے 2013 ء کے مظفر نگر فرقہ وارانہ فسادات کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کی تھیں الزام عائدکیا کہ ریاستی حکومت دلجوئی کی سیاست کررہی ہے جس طرح اس نے مغربی اترپردیش میں دو سال قبل تشدد کے دوران کیا تھا ۔ ان لوگوں کی پشت پناہی کررہی ہے ،جنہوں نے گائے کو ذبح کیا ہے ۔ جیسا کہ اس حکومت نے مظفر نگر فسادات میں ملوث ملزم کو طیارہ کے ذریعہ محفوظ مقام کو منتقل کیا تھا ۔ اب گائے کو ذبح کرنے والوں کو پناہ دے رہی ہے اور انہیں طیارہ میں لے جارہی ہے ۔ یو پی کے رکن اسمبلی نے یہ الزام ایسے وقت لگایا جب مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے دادری کے واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دینے کی اپیل کی ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ دادری میں ایک شخص کے قتل کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دیا جانا چاہئیے ۔ سوم سنگیت نے کہا کہ ریاستی حکومت اس موضع کا دورہ کرنے کیلئے حیدرآباد کے لیڈرکو اجازت دیتی ہے اور یہ لیڈر یہاں آکر فرقہ وارانہ منافرت پھیلاتا ہے ۔یہ حکومت ایک خاص طبقہ کی دلجوئی کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔اسی دوران دادری واقعہ پر ایک ہوم گارڈ کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ پولیس اس سے پوچھ گچھ کررہی ہے ۔ پولیس نے دادری موضع میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے عوام کو اس علاقے میں داخل ہونے سے روک رہی ہے ۔ یہاں پر مختلف سیاسی پارٹیوں کے قائدین کی آمد کا تانتا بنا ہوا ہے ۔ پولیس نے کہا کہ اس نے ہوم گارڈ کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں رکھا ہے ۔