سماج میں پھیلی برائیوں کے خاتمہ کیلئے عوام کا تعاون ناگزیر

نرمل ضلع ایس پی وشنو ایس واریار کا نمائندہ سیاست کو خصوصی انٹرویو

نرمل۔ 27 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عوام کو فروخت کی جانے والی کسی بھی اشیاء میں ملاوٹ یا ناکارہ اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے ہوٹل مالکین اور بیکریوں میں ناکارہ اشیاء اور ناقص تیل وغیرہ کے استعمال پر نرمل ضلع کے مختلف مقام پر پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقیح کا کام جاری ہے اور مستقر نرمل کے علاوہ بھینسہ مستقر پر بھی دھاوؤں کے دوران انکشاف ہوا کہ ناکارہ اشیاء کے استعمال سے شہریوں کی زندگی سے کھیلا جارہا ہے جس کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار ضلع ایس پی وشنو ایس واریار نے نمائندہ سیاست سید جلیل ازہر کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں یہ بات کہی۔ واضح رہے کہ شہر حیدرآباد میں اسکول اور کالجس کے پاس طلباء ڈرگس کی لعنت میں پھنس رہے ہیں۔ اس تناظرمیں پولیس ہر علاقہ میں متحرک ہے۔ تلاشیوں کے دوران کئی واقعات ایسے سامنے آرہے ہیں کہ انتہائی ناقص تیل اور ڈالڈا کا استعمال کرتے ہوئے ایک طرف عوام کو لوٹ رہے ہیں تو دوسری طرف نوجوان نسل مختلف امراض کا شکار ہورہی ہے۔ ضلع ایس پی وشنو ایس واریار نے بیکریوں ہوٹلوں مٹھائی گھر کے مالکین کو سخت انتباہ دیا کہ ایسے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ضلع ایس پی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے سماج میں جو بھی برائی ہے، اس کی اطلاع راست فون پر دیں، نام اور پتہ کو پولیس راز میں رکھتے ہوئے سماج میں پھیل رہی برائیوں کے خاتمہ کے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دو دن قبل ہی پولیس کو تلاشی کے دوران گانجہ بڑی مقدار میں دستیاب ہوا۔ گانجہ کی ضبطی ہماری ذمہ داری کا اختتام نہیں بلکہ اس بات کی تحقیق کی جارہی ہے کہ اس گانجہ کی پیداوار کس علاقہ میں ہورہی ہے اور اس کو بڑے شہروں سے لاکر خرید کون رہا ہے۔ ویسے ہم نے اس کام کیلئے خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی ہے تاہم عوامی تعاون بھی ضروری ہے۔ ضلع ایس پی نے واضح انداز میں کہا کہ وہ نرمل ضلع کو غیرسماجی عناصر سے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ پرامن علاقہ بنانے کیلئے کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کریں گے۔ دوٹوک انداز میں انہوں نے کہا کہ کسی شخصیت یا رتبہ کا لحاظ کئے بغیر سماج سے برائیوں کے خاتمہ کیلئے سخت اقدامات سے گریز نہیں کروں گا۔ آخر میں ضلع ایس پی نے تمام سرپرستوں سے گذارش کی کہ نئی نسل کے شاندار مستقبل پر توجہ دیتے ہوئے اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں۔ اس لئے کہ نسل نو قوم کا اثاثہ ہوتی ہے اور ان کی پرورش ماں باپ پر فرض ہے۔