سلویٰ فاطمہ کو نیوزی لینڈ میں پائیلٹ کی عصری تربیت

حکومت تلنگانہ سے 36 لاکھ روپیوں کی منظوری
جناب زاہد علی خاں کی خواہش پر فاروق حسین کی چیف منسٹر سے نمائندگی پر مثبت ردعمل
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل مسٹر محمد فاروق حسین نے پرانے شہر کی پائیلٹ سلویٰ فاطمہ کو نیوزی لینڈ میں مزید تربیت کے لیے حکومت کی جانب سے 36 لاکھ روپئے منظور کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کی جانب سے کی گئی شروعات کو چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پائے تکمیل تک پہونچاتے ہوئے اقلیت دوست ہونے کا عملی ثبوت پیش کررہے ہیں ۔ مسٹر محمد فاروق حسین نے کہا کہ ملت کے ہمدرد اور عوامی خدمات گذار ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خاں نے پرانے شہر کے غریب گھرانے میں جنم لینے والی سلویٰ فاطمہ کو پائیلٹ بننے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے انہیں کمرشیل پائیلٹ کی تربیت دلائی ۔ نیوزی لینڈ میں ملٹی انجن ریٹنگ کورس کی تربیت کے لیے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کی خواہش پر انہوں نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر سے نمائندگی کی گئی جس پر کے سی آر نے فوری مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے منظوری دیدی اور تربیت کے لیے درکار 36.02 لاکھ روپئے کی فوری اجرائی کے لیے احکامات جاری کردئیے جس پر فاروق حسین نے چیف منسٹر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اقلیت نواز کا دوسرا نام کے چندر شیکھر راؤ ہے جو اردو اور اس کی تہذیب و تمدن سے بخوبی واقف ہیں ۔ اردو زبان سے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں ، مسلمانوں کی تعلیمی معاشی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے ریاست میں لڑکے اور لڑکیوں کے لیے اقلیتی اقامتی اسکولس قائم کئے ہیں ۔ فی طلبہ پر سالانہ ایک لاکھ روپئے خرچ کرتے ہوئے انہیں کارپوریٹ طرز کی تعلیم فراہم کی جارہی ہے اور اردو کو ایک لازمی سبجکٹ کی طرح پڑھاتے ہوئے اردو کی ترقی اور فروغ کے لیے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ آئندہ تعلیمی سال سے ان ریسیڈنشیل اسکولس کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی امکان ہے ۔ وہ مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے میناریٹی ریسیڈنشیل اسکولس کا دورہ کرتے ہوئے لڑکے اور لڑکیوں کو ان اسکولس میں فراہم کی جانے والی تعلیم کا جائزہ لے چکے ہیں اور اسمبلی سے متعلق اقلیتی بہبود کمیٹی کے ارکان کے ساتھ شہر کے ریسیڈنشیل اسکولس کا جائزہ لیتے ہوئے طلبہ کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کی بھی نمائندگی کی گئی ہے ۔ ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے مسلم طلبہ کے بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اوور سیز اسکیم کے معاوضہ کو 10 لاکھ سے بڑھاکر 20 لاکھ روپئے کردیا ہے جو قابل ستائش اقدام ہے ۔ ایک طرف بنیادی طور پر نئے دور کی مسابقت میں اقلیتی طلبہ کو حصہ دار بنانے کے لیے جہاں میناریٹی ریسیڈنشیل اسکولس میں کارپوریٹ طرز کی تعلیم دی جارہی ہے ۔ دوسری طرف بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے اوورسیز اسکیم سے فائدہ پہونچایا جارہا ہے ۔ اقلیتی بالخصوص مسلم طلبہ سے اپیل ہے کہ وہ دونوں اسکیمات سے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے گھرانوں میں خوشحالی لانے کے موجب بنے ۔ ایک چراغ روشن ہونے سے اور بھی کئی چراغ جلائے جاسکتے ہیں ۔ شادی مبارک اسکیم کے زیر التواء درخواستوں کی عاجلانہ یکسوئی کے لیے چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دے دی ہے ۔ اسکیم کے لیے متعلقہ رکن اسمبلی کی نمائندگی اور تحصیلداروں کی جانچ سے حال ہی میں جو بے قاعدگیاں ہوئی ہیں وہ تمام دور ہوجائے گی اور مستحقین سے مکمل انصاف ہوگا ۔۔